واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن سے متعلق امریکی پالیسی ’’واضح ہے‘‘، اور ’’ہم کسی صورت میں، غیر قانونی تارکین وطن کو ملک میں داخل ہونے نہیں دیں گے‘‘۔
’جی 20 سربراہ اجلاس‘ کے بعد ارجنٹینا میں جمعے کے روز ’وائس آف امریکہ‘ کی نامہ نگار، گریٹا وان سسٹران کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے، اُنھوں نے کہا کہ ’’یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم اپنی آنکھیں بند کرلیں اور مشتبہ اور جرائم پیشہ افراد کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دے دیں‘‘۔
اس ضمن میں اُنھوں نے 650 غیر قانونی تارکین وطن کا حوالہ دیا، جنھیں قانون کا نفاذ کرنے والے امریکی حکام نے جنوبی سرحد پر گرفتار کیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’’ہم اس قسم کے سخت جرائم پیشہ افراد کو ملک میں آنے کی اجازت نہیں دے سکتے‘‘۔
صدر ٹرمپ سے وائس آف امریکہ کے انٹرویو کی ویڈیو دیکھنے کے لیے اسے کلک کریں۔
صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ’’امریکہ کی جنوبی سرحد کی سکیورٹی کی سختی سے نگرانی جاری رکھی جائے گی، اور غیر قانونی تارکین وطن کو ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا‘‘۔
ٹرمپ نے کہا کہ ’’گذشتہ 10 برس کے دوران لوگ ناجائز اور غیر قانونی طریقے سے امریکہ میں داخل ہو رہے ہیں، جس کی اب اجازت نہیں دی جائے گی۔ اگر آپ قافلوں کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دیتے رہیں گے، جب کہ ’ایم ایس 13‘ جیسے جرائم پیشہ ٹولے موجود ہوں، اس کی اجازت کیسے دی جاسکتی ہے‘‘۔
صدر نے کہا کہ ’’میں جرائم پیشہ افراد کو ملک میں نہیں آنے دوں گا۔ میں یہ کرکے رہوں گا۔ کسی ملک کو ملک کہلانے کا حق نہیں جس کی سرحدیں نہ ہوں‘‘۔
اُن سے پوچھا گیا تھا آیا وہ کانگریس سے میکسکو سرحد کے لیے درکار پانچ ارب ڈالر کی منظوری لے سکیں گے۔ بقول اُن کے ’’ہم چاہیں گے کہ ایسا ہو‘‘۔
معیشت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں، صدر نے کہا کہ امریکی معیشت ’’بہترین حالت میں ہے، جس کی کارکردگی کو ’جی 20 سربراہ اجلاس‘ میں شریک سربراہان نے سراہا ہے‘‘۔
صدر نے کہا کہ ’’جعلی خبروں میں غلط تاثر دیا جاتا ہے‘‘، جب کہ مختلف شعبہ جات میں موجودہ امریکی انتظامیہ کی کارکردگی ’’نمایاں اور مثالی‘‘ ہے، جن میں معیشت پیش پیش ہے۔