قائد آباد (جیوڈیسک) کراچی میں تجاوزات کے خلاف آپریشن پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف اور پیپلز پارٹی نے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کر لیا۔
وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کابینہ اجلاس سے خطاب میں کہا گھروں کو گرانا ٹھیک نہیں جبکہ پی ٹی آئی کے رہنما خرم شیر زمان کہتے ہیں کہ انسداد تجاوزات کی آڑ میں بہت کچھ ہورہا ہے،چار گلیاں توڑ کر باقی گلیوں سے آفیشل بھتا شروع ہوچکا ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے انسداد تجاوزات مہم کے دوران آبادی کا تحفظ یقینی بنانے کا حکم دیا اور کہا کہ نئی تجاوزات ہونے پرڈپٹی کمشنر،ایس پی اور ایس ایچ او ذمہ دار ہوں گے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی کی بحالی کیلئے منصوبہ بنانے کا حکم بھی دیا اور کہا کہ متاثرین کیلئے منصوبہ بناکر کابینہ میں پیش کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ کسی کو بے روزگار ہوتا نہیں دیکھ سکتا، پارک پر قبضے، فٹ پاتھ اور راستوں سے تجاوزات ہٹائی جائیں، گھروں کو گرانا ٹھیک نہیں۔ سرکلر ریلوے کے راستے سے تجاوزات ہٹائی جائیں، سرکلر ریلوے کے اصل متاثرین کی مدد کریں گے۔
سندھ کابینہ کے اجلاس کے بعد مشیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایمپریس مارکیٹ کی پرانی خوبصورتی کی بحالی کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے، انڈوں اوردیگر چیزوں پر پی ٹی آئی والے بات کرتے ہیں، سندھ حکومت سنجیدہ باتوں پر فوکس کرتی ہے۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کی آڑ میں کئی کام کئے گئے ہیں، تجاوزات مہم کا کابینہ نے جائزہ لیا ہے، لیز املاک کا ہرصورت میں تحفظ کریں گے، تجاوزات کے خلاف آپریشن پر سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے،غیر قانونی تجاوزات ختم ہو لیکن گھروں کو مسمار نہیں کیا جانا چاہیے، عدالت سے درخواست کریں گے کہ فیصلے پر نظر ثانی کرے۔
اس حوالے سے پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے بھی کراچی چیمبر کا دورہ کیا اور کہا کہ کراچی کے تاجروں کے ساتھ زیادتی نہیں ظلم ہورہا ہے۔
خرم شیر زمان نے کہا کہ عمران خان کا انسداد تجاوزات آپریشن سے کوئی تعلق نہیں، چیف جسٹس نے کہا راستے کھلوائیں پارکوں سے قبضے ختم کرائیں، انسداد تجاوزات کی آڑ میں بہت کچھ ہورہا ہے، کراچی والوں سے پی ٹی آئی کو ووٹ دینے کا بدلہ لیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر فورم پر اس مسئلے پر آواز اٹھائیں گے، سپریم کورٹ کی اگلی سماعت کا انتظار کررہا ہوں، سپریم کورٹ نے پارکوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیا تھا۔
رکن اسمبلی نے کہا کہ کے ایم سی کی قانونی مارکیٹس کو نہیں گرانے کا وعدہ کیا ہے، چیف جسٹس سے درخواست ہے کہ آپ کے حکم کی آڑ میں ناجائز کام ہورہا ہے، چار گلیاں توڑ کر باقی گلیوں سے آفیشل بھتہ شروع ہوچکا، اس معاملے پر عدالت جائیں گے۔
خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ لگ رہا ہے کہ کراچی میں بمباری ہورہی ہے، کراچی کا بینچ جلد لگنے والا ہے وہاں تاجروں کی طرف سے پیش ہوں گا، جن لوگوں کو نقصان ہوا ہے ان کی مالی معاونت کی جائے۔
بعض جماعتیں تجاوزات کیخلاف آپریشن کے معاملے پر سیاست کررہی ہیں، میئر کراچی میئر کراچی وسیم اختر کا جیو نیوز سے گفتگو میں کہنا تھا کہ بعض مذہبی اور سیاسی جماعتیں تجاوزات کیخلاف آپریشن کے معاملے پر سیاست کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے بعد تجاوزات کیخلاف کارروائی کی گئی، جوغ لط کام ماضی میں ہوا، اُس کو درست کرنے جارہے ہیں۔
خیال رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کراچی شہر سے تجاوزات کو ختم کرنے کے احکامات جاری کیے تھے جس پر تیز سے عمل درآمد جاری ہے۔