سری لنکن (جیوڈیسک) سری لنکن وزیر اعظم مہندا پاکشے اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے ایسا لگتا ہے کہ سری لنکا میں رانیل وکرمے سنگھے کو منصب وزارت عظمیٰ سے برخاست کرنا ملکی صدر کے لیے بظاہر مناسب نہیں رہا۔ صدر کی جانب سے عہدہ دیے گئے نئے وزیراعظم نے بھی اس منصب سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
سری لنکا کے سیاسی بحران میں اب ایک نئی صورت حال سامنے آئی ہے ۔ مہندا راجا پاکشے سات ہفتوں تک وزارت ِ عظمی ٰ کے عہدے پر رہے، اس دوران وہ پارلیمنٹ سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں ناکام رہے تھے۔
مقامی سیاسی تجزیہ کاروں نے اس امکان کو ظاہر کیا ہے کہ سری لنکن صدر میتھری پالا سری سینا راجا پاکشے کے مستعفی ہونے کے بعد ایک مرتبہ پھر رانیل وکرمے سنگھے کو وزیر اعظم نامزد کر سکتے ہیں۔ سری لنکن صدر اپنی سیاسی ہزیمتوں کے تناظر میں سخت الفاظ میں واضح کر چکے ہیں کہ وہ کسی بھی صورت سابق وزیراعظم کو نامزد نہیں کریں گے۔
رواں برس وسط نومبر میں سری لنکن سپریم کورٹ کے ایک مختصر حکم پر بحال کی گئی ملکی پارلیمنٹ نے نئے وزیراعظم مہندا راجا پاکشے کے خلاف تحریک عدم اعتماد منظور کی تھی۔ اس ناکامی کو صدر سری سینا کے لیے ایک بڑی شکست قرار دیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ وکرمے سنگھے کو صدر سری سینا نے رواں برس اکتوبر میں برخاست کر دیا تھا اور ان کی جگہ چھبیس اکتوبر کو سابق صدر راجا پاکشے کو وزیراعظم نامزد کیا تھا۔ اس دوران انہوں نے پارلیمنٹ کو تحلیل بھی کیا لیکن اُسے ملکی سپریم کورٹ نے بحال کر دیا تھا۔ راجا پاکشے سن 2005 سے 2015 تک ملک کے صدر بھی رہ چکے ہیں۔