الحدیدہ (جیوڈیسک) یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے رواں ہفتے سویڈن میں طے پائے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ساحلی شہر الحدیدہ میں سرکاری فوج پر گولہ باری شروع کردی ہے۔ دوسری جانب یمن کی آئینی حکومت نے کہا ہے کہ وہ فائربندی معاہدے کی شرائط پر قائم ہے۔
الحدیدہ شہر کے ایک حکومتی عہدیدار نے”العربیہ” کو بتایا کہ حوثی ملیشیا نے شہر کے وسط میں توپ خانے سے گولہ باری کی ہے جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
یمنی عہدیدار نے بتایا کہ حوثی ملیشیا نے غریب کالونی، اس کےاطراف، آرٹس کالج، جنرل الیکٹری سٹی فائونڈیشن اور دیگر رہائشی علاقوں پر گولہ باری کی جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔
ذرائع کے مطابق الحدیدہ شہر میں 14 اور 16 کلو میٹر مقامات، شاہراہ الخمسین، الربصا کالونی اور جنوب میں الحدیدہ یونیورسٹی کے اطراف میں حکومتی فورسز اور باغیوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہو رہی ہیں۔
الحدیدہ گورنری کےسیکرتری نے ایک بیان میں بتایا کہ حوثیوںنے سویڈن معاہدہ طے پانے کے فوری بعد اس کی خلاف ورزیاں شروع کردی تھیں۔
خیال رہے کہ حوثی باغیوں اور حکومت کے درمیان الحدیدہ شہر، بندرگاہ، الصلیف بندرگاہ اور راس عیسیٰ کے مقامات پر سوموار کی رات کو جنگ بندی کا اعلان کیا گیا تھا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے پرقائم ہے۔
خیال رہے کہ رواں ہفتے اقوام متحدہ کی زیرنگرانی سویڈن کی میزبانی میں ہونےوالے یمن امن مذاکرات میں ایک عبوری معاہدے میں ایک دوسرے کےقیدیوں کی رہائی ، الحدیدہ شہر اور بندرگاہ کا کنٹرول حکومت کےحوالے کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔