عظیم انسان بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا یوم پیدائش پاکستان میں اہم حیثیت رکھتا ہے کیونکہ اس عظیم انسان کی جدو جہد سے پاکستان بنااور آج ہم آزادی کی زندگی گزار رہے ہیں ، بابائے قوم محمد علی جناح 25 دسمبر 1876 میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ ایک نامور وکیل، سیاست دان اور بانی پاکستان تھے۔ محمد علی جناح 1913ء سے لے کر پاکستان کی آزادی 14 اگست 1947ء تک آل انڈیا مسلم لیگ کے سربراہ رہے، پھر قیام پاکستان کے بعد اپنی وفات تک، وہ ملک کے پہلے گورنر جنرل رہے۔ سرکاری طور پر پاکستان میں آپ کو قائدِ اعظم یعنی سب سے عظیم رہبر اور بابائے قوم یعنی قوم کا باپ بھی کہا جاتا ہے،بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جنا ح کام یوم پیدائش ہرسال سرکاری سطح کے ساتھ ساتھ پاکستانی قوم انتہائی عقیدت و احترام اور جوش و جذبہ سے مناتی ہے پاکستانی قوم بلا تفریق اور سیاسی ہمدردیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنے عظیم قائد سے دیوانہ وار محبت کرتے اور عقیدت رکھتے ہیں۔
لاکھوں پروانوں کے خون سے پاکستان کی شمع کوروشن کیا گیا ،جس کے اجالے میں آج ہم سب اپنی منزل اور نئے افاق کی جانب گامزن ہیں ،مسلمانان ہند مارچ کے مقام تک کیسے پہنچے ، 23مارچ 1940کو منٹوپارک میں قرار داد لاہور پیش کی گئی تھی جو بعد میں قرار داد پاکستان کے نام سے مشہور ہوئی اس دن آل انڈیا مسلم لیگ نے اے۔کے۔فضل حق جو بنگال کے وزیراعلیٰ تھے کی پیش کردہ قرارداد منظور کر کے یہ پیغام دیا تھا کہ اب متحدہ ہندوستان میں مسلمانوں اور ہندوں کا ایک ساتھ رہنا مشکل ہے ،مسلمانوں کیلئے ایک علیحدہ ریاست کا تصور علامہ محمد اقبال نے پیش کیا تھا لیکن مسلم لیگ نے اس قرار داد کو منظور کر کے ایک علیحدہ مملکت کے قیام کیلئے اپنی جدو جہد کا آغاز کیا جو ساٹھ سال بعد قیام پاکستان کی صورت میں سامنے آیا قرار داد پاکستان اس بات کا عہد تھا کہ مسلمانان ہند کیلئے ایک علیحدہ مملکت قائم کرنے کی جدوجہد کی جائے گی ،جہاں پر وہ اپنے عقائد کے مطابق اپنی زندگی گزار سکے ،واضح رہے کہ یہ قرار داد اس شخص کی موجودگی میں پاس ہو رہا تھا جو کسی ہند و مسلم اتحاد کا بہت بڑا حامی تھا ،وہ کون تھا۔
وہ عظیم انسان قائد اعظم محمد علی جناح تھے جن پر ہند و ئوں کی ذہنیت اور مکا ری آشکار ہوگئی تھی اور انہو ں نے ہند و ں کے ساتھ ساتھ بر صغیر کے قوم پر ست مسلما ن علما کا بھی مقا بلہ کیا جو قیا م پا کستا ن کے مخا لف تھے ایسے ہی حا لا ت کی طرف علا مہ محمداقبال نے اشارہ کیا تھا ،قائد اعظم محمد علی جناح کی سر براہی میں مسلم لیگ نے مسلمانان ہند کیلئے آزاد زندگی گزارنے کی جدو جہد کا ایک نیا راستہ کھول دیا ایک روشن نصب العین سامنے آگیا اس قرار داد نے ہندوں اور کانگرس کے ذہنوں میں ایک نئے اندیشے کا بیج بو دیا انہوں نے بو کھلا کر اس قرار داد کو شدت سے برا بھلا کہا ،ہندوئوں اور کانگریس کی کاروائیوںکا سب سے پہلا نشانہ قائد اعظم محمد علی جناح بنے لیکن قائد اعظم محمد علی جناح نے ان کی اس دشمنی کوکوئی اہمیت نہ دی بلکہ وہ بڑے وقار،اعتماد ،حوصلے اور خوشی کے ساتھ منزل کے حصول کیلئے آگے بڑھتے رہے،اس طرح آزادی کا سفر 23مارچ کو قرار داد کی شکل میں منظور ہو اور اگست کو پاکستان بن گیا ،اور آج ہم اپنے وطن عزیز میں آزادی کی زندگی گزار رہے ہیں ،بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح ایک اصول پسند شخصیت تھے۔
انہوں نے پوری زندگی اپنے اصولوں پرسمجھوتہ نہیں کیا،قائداعظم کی اصول پسندی کی وجہ سے بعض لوگ انہیں سخت مزاج بھی قراردیتے ہیں حالانکہ حقیقت اس کے بالکل برعکس ہے،قائداعظم محمدعلی جناح ایک گداز اورمحبت کرنے والا دل رکھتے تھے، محمد علی جنا ح کی ازدداجی زندگی کچھ یو ںگزری کہ محمدعلی جناح کی پہلی شادی1892میں اپنی کزن ایمی بائی سے ہوئی،جناح کی عمراس وقت پندرہ سولہ سال کے قریب تھی اورانہیں اعلیٰ تعلیم کے لئے انگلینڈ جانا تھا،مگرمحمدعلی جناح کی والدہ کا اصرارتھا کہ وہ لندن جانے سے پہلے شادی کریں،بدقسمتی سے یہ شادی زیادہ دیرنہ چلی،قائداعظم انگلینڈچلے گئے اورچند ہی ماہ میں ایمی بائی ایسی بیمارہوئیں کہ جانبرنہ ہوسکیں،محمدعلی جناح کی دوسری شادی پوری ایک افسانوی کہانی ہے،پارسی گھرانے کی جواں سال لڑکی رتی محمد علی جنا ح کے عشق میں گرفتارہوئی اور رتی نے محمد علی جناح سے شادی کی گزارش کی،اس وقت رتی کی عمرصرف سولہ سال تھی جبکہ محمدعلی جناح زندگی کی انتالیس بہاریں دیکھ چکے تھے،جناح نے شادی کے لئے رتی کو سن بلوغ تک انتظارکرنے کو کہا،رتی جناح سے والہانہ محبت کرتی تھیں اسی لئے دوسال بعد انہوں نے اپنا گھراوروالدین چھوڑے اورمحمدعلی جناح سے شادی کرلی،1918میں شادی سے پہلے رتی نے اسلام قبول کیا اوران کا اسلامی نام مریم رکھا گیا،یہ رتی کے عین شباب کا زمانہ تھا اورکہاجاتا تھا کہ ہندوستان کی پردہ نہ کرنے والی عورتوں میں رتی جناح سے شاید ہی خوبصورت کوئی عورت ہو،شادی کے ایک سال کے بعد ان کے ہاں بیٹی پیدا ہوئی جس کا نام دینا جناح رکھا گیا۔ قائد اعظم محمد علی جناح اپنی مصروفیات کے باعث بیوی اور بیٹی کو زیادہ وقت نہیں دے پاتے تھے۔ مریم جناح 1929 ء میں صرف 29 سال کی عمر میں وفات پا گئیں، اس وقت قائد اعظم کی بیٹی دینا جناح کی عمر صرف دس سال تھی۔
قائد اعظم اپنی اکلوتی بیٹی سے بہت پیار کرتے تھے۔ انہوں نے اپنی بہن محترمہ فاطمہ جناح کو یہ ذمہ داری سونپی کہ وہ دینا کی اسلامی تعلیم و تربیت کا بندوبست کریں۔ دینا کو قرآن پاک پڑھانے کا اہتمام بھی کیا گیا۔ اب ایک طرف قائد اعظم کی اکلوتی بیٹی تھی جسے باپ کے پیار اور توجہ کی ضرورت تھی دوسری طرف آل انڈیا مسلم لیگ تھی جس کے پلیٹ فارم سے قائد اعظم تحریک پاکستان کو آگے بڑھا رہے تھے۔
محترمہ فاطمہ جناح بھی سیاسی سرگرمیوں میں مصروف رہنے لگیں لہذا دینا جناح اپنے پارس ننھیال کے زیادہ قریب ہوئیں،دینا جناح نے باپ کی مرضی کے خلاف ایک پارسی نوجوان نیول واڈیا سے شادی کر لی تھی ،آپ بابائے قوم محمد علی جناح کی زندگی مسلم قوم کی آزادی اور اپنے وطن عزیز پاکستان کی حفاظت اور ترکی خوشحالی کی جدو جہد میں گزری آپ عظیم قائد ،عظیم شخصیت ،عظیم کردار اور مسلمانوں کے ہر دلعزیز اور محبوب ترین سیاسی رہنما ء تھے، قائد اعظم محمد علی جناح کی 11 ستمبر 1948ء کو وفات ہوئی،عظیم انسان بانی پاکستان کا مزار قائد کراچی میں واقعہ ہے. یہ کراچی کی پہچان کے طور پہ بھی جانا جاتا ہے اور یاد دلاتا ہے کہ ہم سب کے عظیم لیڈر اس شہر سے ہیں ،آپ کا نام دنیا میں ہمیشہ کیلئے امر ہے۔