شام (جیوڈیسک) اسرائیل کی جانب سے شام میں فضائی حملوں پر روس نے صہیونی ریاست کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے تل ابیب کو شام کی خود مختاری پامال کرنے کا ذمہ دارقرار دیا ہے۔
بدھ کے روز روسی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میںکہا گیا ہے کہ دمشق میں اسرائیلی فوج کے تازہ فضائی حملےشام کی خود مختاری پرحملےکے مترادف ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ روس کو شام میں اسرائیلی فوج کی بمباری پر گہری تشویش لاحق ہے اور یہ اقدام لبنان کی خود مختاری پامال کرنے کے مترادف ہے۔
خیال رہے کہ روس کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب دوسری جانب شام میں اسد رجیم کے دفاع کے لیے روسی فوج کی بھاری نفرتی موجود ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایرانی شیعہ ملیشیا ئوں کی عناصر کی بڑی تعداد بھی شام میں بشارالاسد کی حکومت بچانے میں سرگرم ہے۔
منگل کی شام شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے دعویٰ کیا تھا کہ اسرائیل کی طرف سے داغا گیا ایک میزائل دمشق کی فضاء میں تباہ کردیا گیا ہے۔ سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیل کی طرف سے داغا گیا ایک میزائل تباہ کیا گیاجب کہ اسرائیل نے الزام عاید کیا ہے کہ شام سے ایک طیارہ شکن میزائل داغا گیا تھا مگر اسے فضاءمیں تباہ کردیا گیا۔
روسی وزیر دفاع نے ایک بیان میں خبردار کیا ہے کہ دمشق پر اسرائیلی فوج کے حملے شہری ہوابازی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔
روسی وزارت دفاع کے ترجمان ایگور کوناشنکوف نے کہا کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے شام میں حملے اشتعال انگیزی اور سول طیاروں کو خطرے میں ڈالنے کی دانستہ کوشش ہے۔ ادھر لبنان نے بھی شام پر اسرائیلی حملوں کے دوران فضائی حدود استعمال کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ لبنان نے اسرائیل کے ہاتھوں فضائی حدود کی خلاف ورزی کامعاملہ سلامتی کونسل میں اٹھانے کا اعلان کیا ہے۔