اسلام آباد (جیوڈیسک) متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان پاکستان کے مختصر دورے کے بعد واپس روانہ ہو گئے۔
متحدہ عرب امارات کے ولی عہد کے مختصر دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان اور شیخ محمد بن زید النہیان کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی جس میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان اور شیخ محمد کی سربراہی میں یو اے ای اور پاکستان کے درمیان وفد کی سطح پر مذاکرات بھی ہوئے۔
شیخ محمد بن زید النہیان نورخان ائیر بیس سے واپس روانہ ہوئے جہاں وفاقی وزراء اور اعلیٰ حکام نے انہیں الوداع کیا جب کہ معزز مہمان کو پرنسپل انفارمیشن افسر میاں جہانگیرنے دورےکا البم بھی پیش کیا۔
اس سے قبل شیخ محمد بن زید النہیان کے طیارے نے نور خان ائیربیس پر لینڈ کیا جہاں معزز مہمان کا ریڈ کارپٹ استقبال کیا گیا اور استقبال کرنے وزیراعظم عمران خان خود ائیرپورٹ پر موجود تھے، انہوں نے مہمان کو خوش آمدید کہا جب کہ اس موقع پر دیگر اعلیٰ حکام بھی ائیرپورٹ پر موجود تھے۔
وزیراعظم عمران خان نور خان ائیربیس سے مہمان کو لے کر روانہ ہوئے اور مہمان کو وزیراعظم ہاؤس لے جانے کے لیےگاڑی میں خود ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھے اور گاڑی چلاکر وزیراعظم ہاؤس پہنچے۔
وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر معزز مہمان کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، پہلے متحدہ عرب امارات پھر پاکستانی قومی ترانے دھنیں بجائی گئیں جب کہ معزز مہمان کو فوج کے چاق و چوبند دستے نے سلامی دی اور ولی عہد نے گارڈ آف آنر کا معائنہ بھی کیا۔
اس موقع پر پاک فضائیہ کے دستے نے بھی معزز مہمان کو سلامی دی۔
وزیراعظم عمران خان نےمہمان کا کابینہ ارکان اور دیگر سے تعارف کرایا جب کہ ولی عہد متحدہ عرب امارات نے بھی اپنے وفد کے ارکان سے وزیراعظم کا تعارف کرایا۔
متحدہ عرب امارات کے ولی عہد کی پاکستان آمد کے موقع پر اسلام آباد کو پاکستانی اور یو اے ای کے پرچموں سے سجایا گیا۔
متحدہ عرب امارات کے ولی عہد کا یہ 12 سال بعد پاکستان کا دورہ تھا اور تحریک انصاف کی حکومت میں پاکستان اور امارات کی اعلیٰ قیادت کے درمیان 3 ماہ میں ہونے والی یہ تیسری ملاقات ہے۔
دوسری جانب اماراتی ولی عہد کے دورے کے بعد سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ یو اے ای 3 بلین ڈالر پہلے اعلان کرچکا ہے، آج آئل ریفائنریز پر بات فائنل ہوئی ہے اور باقی معاملات پر بھی بات چیت فائنل ہو گئی ہے۔