اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے اورنج لائن منصوبہ مجوزہ تاریخ پر مکمل کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں اورنج لائن ٹرین منصوبے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
دورانِ سماعت چیف جسٹس پاکستان نے اورنج لائن منصوبے کے ڈائریکٹر سبطین فضل کی تعریف کی اور کہا کہ آپ سے گزارش ہے مجوزہ تاریخ پر منصوبہ مکمل کریں۔
اس موقع پر منصوبے کے ٹھیکیدار کے وکیل نعیم بخاری نے عدالت کو بتایا کہ مسئلہ یہ ہے کہ کام کے پیسے نہیں ملتے۔
نعیم بخاری کے مؤقف پر چیف جسٹس نے کہا کہ لاہور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) چیک سپریم کورٹ میں جمع کرادے اور ٹھیکیدار بینک گارنٹی جمع کراکے چیک لے سکتے ہیں۔
جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ اورنج لائن لاہور کے لوگوں کے لیے تحفہ ہے، ٹھیکیدار مجوزہ تاریخوں تک ہر صورت کام مکمل کریں، کام مجوزہ تاریخ پر مکمل نہ ہونےکو عدالتی حکم کی عدم تعمیل سمجھا جائے گا۔
چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیے کہ جس دن ’گڈی‘ چلے گی ہمیں بھی بتائیں ہم بھی ’گڈی‘ کی سواری کریں گے۔
بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔
دوسری جانب وزیر بلدیات پنجاب علیم خان نے اورنج لائن منصوبہ جون جولائی تک مکمل ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔
واضح رہےکہ اورنج لائن ٹرین کا منصوبہ مسلم لیگ (ن) کے گزشتہ دورِ حکومت میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے شروع کیا۔
ٹرین کا روٹ ٹھوکر نیاز بیگ سے براستہ چوبرجی ریلوے اسٹیشن، جی ٹی روڈ ،قائد اعظم انٹر چینج تک ہوگا، روٹ کا فاصلہ 27 کلومیٹر ہو گا، 24 کلومیٹر ایلی ویٹیڈ، 2 کلومیٹر انڈر گراؤنڈ ہو گا۔