میکسیکو (جیوڈیسک) میکسیکو میں ایندھن کی چوری ایک بڑا مسئلہ ہے۔ حکومت نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے ان دنوں ایک مہم جای کر رکھی ہے تاہم اسی دوران گزشہ شب پیش آنے والے ایک حادثے میں متعدد افراد کے ہلاک اور زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
میکسیکو کے وسطی حصے میں ایندھن کی ایک پائپ لائن کے اخراج پر لگنے والی آگ کے سبب کم از کم اکیس افراد ہلاک اور اکہتر دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔ عینی شاہدین کے مطابق سینکڑوں کی تعداد میں مقامی افراد بالٹیوں میں پائپ لائن سے لیکیج کے بعد نکلنے والا ایندھن جمع کر رہے تھے، جب ایک زور دار دھماکا ہوا۔ دھماکے کے بعد منظر عام پر آنے والی کی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوگ مدد کے لیے چلا رہے ہیں۔ یہ واقعہ میکسیکو سٹی سے تقریبا پینسٹھ میل کے فاصلے پر واقع ہڈالگو ریاست کے شہر ٹلاہوئیلیپان میں جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب پیش آیا۔
حادثہ ایک ایسے وقت پیش آیا ہے جب وفاقی حکومت کافی فعال انداز میں ایندھن کی چوری کے خلاف آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس بارے میں ذرائع ابلاغ پر بھی مہم چلائی جا رہی ہے کیونکہ میکسیکو کے لیے یہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔ سن 2017 میں ملکی معیشت کو ایندھن کی چوری کے سبب تین بلین ڈالر کا نقصان ہوا۔
میکسیکو کے صدر آندریس لوپیز اوبراڈور نے ہفتے انیس جنوری کی صبح جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔ قبل ازیں انہوں نے اپنے ٹوئٹر اکانٹ سے جاری کردہ پیغام میں لکھا تھا کہ وہ اس واقعے پر افسردہ ہیں۔ صدر نے مقامی حکومت پر زور دیا ہے کہ متاثرین کی مدد کی جائے۔
حادثے کے بعد سرکاری آئل کمپنی پیمیکس کے فائر فائٹرز اور ایمبولینسیں زخمیوں کو ہسپتال لے کر پہنچیں۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے موقع پر موجود نمائندوں کے مطابق ہسپتالوں میں بھی گنجائش سے زیادہ زخمیوں کی آمد کے سبب انتظامی مسائل سامنے آئے۔ دریں اثنا سکیورٹی منسٹر ایلفونسو نے مطلع کیا ہے کہ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ میکسیکو میں ایندھن کی پائپ لائنوں میں دھماکے ہوتے رہتے ہیں۔