لاہور (جیوڈیسک) سانحہ ساہیوال میں جاں بحق ہونے والے خلیل کے بھائی جلیل نے حکومت کی جانب سے کسی بھی سطح کے رابطے کی تردید کر دی۔
مقتول کے بھائی جلیل نے بتایا کہ پنجاب حکومت کا ایک اور دعویٰ جھوٹا نکلا، وزیر قانون نے دعویٰ کیا کہ ہم سے رابطہ ہوا تھا، ہم سے کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں 2 کروڑ روپے امداد دینے کا اعلان کیا گیا، ہماری قیمت 2 کروڑ لگانے والے ہم سے ڈھائی کروڑ لے لیں، ہمیں پیسے نہیں چاہیئں، بس ہمارے پیارے واپس لا دیں۔
مقتول کے بھائی کا کہنا تھا کہ تحقیقات کے بغیر کسی کو دہشت گرد کیسے قرار دیدیا گیا، ہمیں انصاف کی امید نہیں، حقائق سامنے لائے جائیں۔
یاد رہے کہ 19 جنوری کی سہہ پہر سی ٹی ڈی نے ساہیوال کے قریب جی ٹی روڈ پر ایک گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی جس کے نتیجے میں میاں بیوی اور ان کی ایک بیٹی سمیت 4 افراد جاں بحق ہوئے جب کہ کارروائی میں تین بچے بھی زخمی ہوئے۔
واقعے کے بعد سی ٹی ڈی کی جانب سے متضاد بیانات دیے گئے، واقعے کو پہلے بچوں کی بازیابی سے تعبیر کیا بعدازاں ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد مارے جانے والوں میں سے ایک کو دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔
تاہم میڈیا پر معاملہ آنے کے بعد وزیراعظم نے واقعے کا نوٹس لیا اور سی ٹی ڈی اہلکاروں کو حراست میں لے کر تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی۔