میرا خدا ناانصاف نہیں

Police

Police

تحریر: ممتاز ملک۔ پیرس

اس پولیس کو دیکھو پاکستانی غنڈہ پولیس والو۔۔ یہ بھی اسی دنیا میں بستے ہیں، اسی زمین کا رزق کھاتے ہیں ، یہ سب بھی تنخواہ دار ہیں اور بغیر رشوت کے اپنی تنخواہ کی چادر میں پاوں سمیٹ کر زندگی گزارتے ہیں، لیکن جو کچھ یہ کرتے ہیں تمہارے فرشتے بھی شاید اس درجے تک سماجی خدمت کی خ تک بھی نہیں پہنچ سکتے۔ کیوں ؟ کیونکہ یہ صرف کلمہ نہیں پڑھتے لیکن یہ ہر کام اسی طرح کرتے ہیں جس طرح ہمیں کلمہ پڑھانے والے نے پسند فرمایا ۔۔ تو پھر جنت کی دعویداری تم جیسے غنڈوں کے لیئے کیوں؟ جن کے سائے میں نہ کسی کی عزت محفوظ ہے ،نہ جان اور نہ مال ۔۔بلکہ ہر بڑے سے بڑے اور چھوٹھے سے چھوٹے جرم کے ڈانڈے جا کر کسی نہ کسی پولیس والے سے ہی ملتے ہیں ۔۔

جبکہ یہ پولیس والے جنت کے حقدار کیوں نہیں ۔۔جو اپنی جان ہتھیلی پر لیئے اپنے ہر شہری کی جان مال اور عزت کا تحفظ کرنے کے لیئے چاک و چوبند اور مستعد رہتے ہیں ۔۔۔

ہم پاکستان میں اپنے گھر والوں ، اپنے بچوں اور خصوصا اپنی خواتین کو گھر سے نکلتے ہوئے لازمی ہدایت کرتے ہیں کہ سنو جہاں کہیں پولیس نظر آئے یا پولیس کا معاملہ ہو تو فورا وہاں سے کھسک جاو، غائب ہو جاو۔ ورنہ تم خطرھ میں پڑ جاو گے۔

جبکہ یہ پولیس، یورپ کی پولیس جسے دیکھ کر ہماری جان میں جان آ جاتی ہے ۔ ہم اپنے بچوں اور عورتوں کو خصوصا یہ کہہ کر گھر باہر بھیجتے ہیں کہ کسی بھی مشکل میں ہو، کوئی پریشان کرے تو جہاں کہیں پولیس نظر آئے تو فورا ان کے پاس پہنچو ۔ تمہاری جان ،مال اور عزت محفوظ ہو جائے گی۔

اب تم ہی بتاو جنت کس پر واجب ہوتی ہے؟ تم جیسے کلمہ پڑھکر منافقت حرامخوری ،بدکاری ، اورمعصوموں کو قتل کرنے والوں پر۔۔۔ یا ان بنا کلمہ پڑھے ایماندار، محنتی ، باکردار،اور زندگیاں اور عزتیں بچانے والوں پر ۔۔۔ مجھے پورا یقین ہے کہ میرا خدا ناانصاف تو ہر گز نہیں ہو سکتا ۔۔

Mumtaz Malik

Mumtaz Malik

تحریر: ممتاز ملک۔ پیرس