تہران (جیوڈیسک) ایران کے صدر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے لگائی جانے والی تمام پابندیوں کے باوجود اپنا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے اور اس کا اعتراف خود واشنگٹن انتظامیہ نے بھی کر لیا ہے۔
صدر روحانی نے دارالحکومت تہران میں کابینہ کے اجلاس کے بعد خطاب کرتے ہوئے امریکہ کی طرف سے لگائی جانے والی پابندیوں کا جائزہ پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ نے ایران کی برآمدات، فروخت ، بینکاری کے شعبے میں ایران کو اپنے دباؤ میں رکھنے کی بھرپور کوششیں صرف کی ہے لیکن وہ اس میں ناکام رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ کہتے ہو مجھے خوشی محسوس ہو رہی ہے کہ ہم نے پٹرول کی فروخت کے بارے میں مختلف طریقہ کار استعمال کیے اور امریکہ کی طرف لگائی جانے والی پابندیوں کی کھلم کھلا خلاف ورزی کی ہے اور کرتے رہیں گے۔ امریکہ پابندیوں کے باوجود اپنا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے اور انہوں نے اس چیز کا خود بھی اعتراف کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران میں برپا ہونے والے اسلامی انقلاب کے بعد توانائی کی پیداوار میں 40 سال کے دوران دو گنا اضافہ ہوا ہے۔
ایران میں اس وقت ہے پٹرول اور گیس کے ذخائر انقلاب سے قبل کے ذخائر سے زیادہ بہتر حالت میں ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے وزیر پٹرولیم نے پٹرول کے ذخائر کے بارے میں جو اعداد شمار پیش کیے ہیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ ایران کے ذخائر مستقبل بھی منڈیوں میں اپنی حیثیت برقرار رکھیں گے۔
صدر حسن روحانی نے اپنے خطاب کے آخر میں کہا کہ دہشت گردی کے خلاف اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے اور اپنے اوپر عائد ہو نے والے فرائض ادا کرتے رہیں گے۔