لاہور (جیوڈیسک) کوٹ لکھپت جیل میں قید سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے لیے لیگی رہنما جیل پہنچنا شروع ہو گئے۔
جمعرات کا روز کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے ملاقات کے لیے مختص ہے اور جیل انتظامیہ کی جانب سے جاری کردہ فہرست میں شامل افراد ہی ان سے ملاقات کر رہے ہیں۔
نواز شریف سے ملاقات کے لیے آنے والے لیگی رہنماوں نے ان سے طبیعت سے متعلق دریافت کیا تو انہوں نے غالب کے شعر میں اپنی صحت کے بارے میں بتایا اور کہا، اُن کے دیکھے سے جو آجاتی ہے منہ پر رونق، وہ سمجھتے ہیں کے بیمار کا حال اچھا ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ صحت بالکل ٹھیک ہے اور حوصلے بلند ہیں، کسی رہنما یا کارکن سے ملاقات کے لیے مجھے کوئی لسٹ دکھائی نہیں جاتی، ملنے کے لیے جو بھی آتا ہے اسے خوش آمدید کہتا ہوں۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں معاشی ترقی و خوشحالی کے لیے اقدامات کیے لیکن اب حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے، سی پیک کے لیے سر دھڑ کی بازی لگائی تاکہ ملک خوشحال ہو، اگر اسے روکا جاتا ہے تو ملک کو بہت نقصان ہو گا۔
نواز شریف نے کہا کہ حکومت کو چاہیے وہ عوامی مشکلات کے پیش نظر ملتان موٹروے فوری طور پر کھول دے۔
انہوں نے سانحہ ساہیوال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تصدیق کیے بنا بےگناہوں کا خون نہیں بہانہ چاہیے تھا، چاہتا ہوں سانحہ ساہیوال کی شفاف تحقیقات ہوں۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کی عوام دشمن پالیسیوں کو سن کر افسوس ہوتا ہے۔
یاد رہے کہ نواز شریف العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے دی گئی 7 سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، انہیں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 24 دسمبر کو قید کی سزا سنائی تھی۔