مقبوضہ بیت المقدس (جیوڈیسک) اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کو صہیونی فوج کی ’’ مہلک‘‘ طاقت کی دھمکی دی ہے۔ حسن نصراللہ نے گذشتہ روز صہیونی ریاست کو شام میں فضائی حملوں پر خبردار کیا تھا۔
نیتن یاہو نے کابینہ کے اجلاس کے آغاز سے قبل کہا:’’ اسرائیل کی دفاعی افواج کی مہلک قوت حزب اللہ کے مقابلے کے لیے تیار ہے‘‘۔
حسن نصراللہ نے ہفتے کے روز بیروت سے نشر پیش کرنے والے ٹیلی ویژن چینل المیادین سے انٹرویو میں نیتن یاہو کو خبردار کیا تھا کہ ’’شام اور حزب اللہ کسی بھی وقت اسرائیلی جارحیت سے نمٹنے سے متعلق کوئی فیصلہ کرسکتے ہیں‘‘۔
انھوں نے خبردار کیا تھا کہ ’’ فیصلے کی غلطی مت کریں اور خطے کو کسی جنگ یا بڑے تصادم کی جانب نہ لے جائیں‘‘۔انھوں نے کہا تھا کہ حزب اللہ کے پاس ہدف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے والے میزائل موجود ہیں اور وہ اسرائیل میں کسی بھی جگہ ہدف کو نشانے بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے 2013ء کے بعد سے شام میں ایران کے فوجی اہداف اور حزب اللہ کے ٹھکانوں پر سیکڑوں حملوں کیے ہیں اور کہا ہے کہ ان حملوں کا مقصد اس کے بڑا دشمن ایران کو شام میں اپنے فوجی قدم پھیلانے سے روکنا ہے۔
نیتن یاہو نے کہا کہ حسن نصراللہ سرحدی علاقے میں اسرائیلی فوج کے حالیہ آپریشن کی وجہ سے گہری تشویش میں مبتلا ہیں۔اس میں لبنان سے اسرائیل کی جانب جانے والی سرنگوں کو سراغ لگا کر تباہ کیا گیا ہے۔اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ یہ سرنگیں اسرائیل پر حملوں کے لیے کھودی جا رہی تھیں۔
حسن نصراللہ نے گذشتہ روز انٹرویو میں جنوبی لبنان میں سرنگوں کی موجودگی کا اعتراف کیا تھا۔ تاہم انھوں نے واضح الفاظ میں ان سرنگوں کے معمار کے بارے میں کچھ کہنے سے انکار کیا تھا اور نہ یہ بتایا تھا کہ انھیں کب تعمیر کیا گیا تھا۔انھوں نے اسرائیل کا مذاق اڑایا تھا کہ اس کو ان سرنگوں کی تلاش میں کئی سال لگ گئے ہیں۔
انتہا پسند اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو قبل ازیں ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی۔انھوں نے گذشتہ بدھ کو مسلح فلسطینی گروپوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر انھوں نے اسرائیل مخالف کارروائیاں دوبارہ شروع کیں اور غزہ میں کشیدگی میں اضافہ کیا تو انھیں تباہ کن نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔