روس (جیوڈیسک) ماسکو کی تریتیاکوف گیلری میں موجود شائقین نے ایک روسی فنکار کا ایک شاہکار اپنی نظروں کے سامنے چوری ہوتے دیکھا لیکن انہیں علم ہی نہ ہوا کہ اس فن پارے کو چرایا جا رہا ہے۔
روسی فنکار آرخپ کوئندزی نے یہ فن پارہ بیسویں صدی میں تخلیق کیا تھا، جس میں ایک قدرتی منظر کو پینٹ کیا گیا ہے۔ اس فن پارے کی قیمت ایک لاکھ ساٹھ ہزار یورو کے لگ بھگ ہے۔ پولیس کے مطابق اتوار کو ماسکو کی تریتیاکوف گیلری میں نمائش کے دوران بڑی آسانی سے چور اس فن پارے کو شائقین کی آنکھوں کے سامنے سے اٹھا کر لے گئے۔
پولیس نے مزید بتایا کہ خفیہ کیمروں میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح چور ’Ai-Petri.Crimea ‘ نامی تصویر کو اپنے ساتھ لے جا رہے ہیں۔
انٹرنیٹ پلیٹ فارم lostart.de پر جو مزید فن پارے دیکھے جا سکتے ہیں، اُن میں فنی شاہکاروں کے تاجر ہِلڈے برانڈ گُرلٹ کے بیٹے کورنیلئس گُرلٹ کے گھر سے ملنے والی آنری ماتِیس کی بنائی ہوئی پینٹنگ ’بیٹھی ہوئی عورت‘ بھی شامل ہے۔ اس خدشے کے پیشِ نظر کہ یہ نیشنل سوشلسٹ دور میں لُوٹے گئے فن پارے ہیں، حکام نے فروری 2012ء میں انہیں اپنی تحویل میں لے لیا تھا۔
رشیا ٹوڈے کی ایک رپورٹ کی مطابق پریشان اور تذبذب کا شکار شائقین فن نے دیکھا کہ ایک نوجوان نے گیلری کی دیوار سے تصویر اتاری اور اسے اپنے ساتھ لے کر چلتا بنا۔ انہیں کچھ دیر بعد احساس ہوا کہ وہ ایک بڑی چوری کے چشم دید گواہ ہیں۔
روسی وزارت ثقافت کے مطابق آرخپ کوئندزی کی اس تخلیق کی قیمت بارہ ملین روبل ہے، جو ایک لاکھ ساٹ ہزار سے لے کر ایک لاکھ بیاسی ہزار یورو کے برابر بنتی ہے۔
ماسکو کی تریتیاکوف گیلری کا شمار فن کے شعبے میں روس کے اہم ترین عجائب گھروں میں ہوتا ہے۔ اس آرٹ گیلری کو اس سے قبل بھی جرائم پیشہ افراد حالیہ برسوں میں متعدد مرتبہ اپنی کارروائیوں کا نشانہ بنا چکے ہیں۔
آرخپ کوئندزی قدرتی مناظر کی منظر کشی کی وجہ سے خاص شہرت رکھتے ہیں۔ 2008ء میں ان کی تخلیق ’Birch grove ‘ تین ملین ڈالر میں نیلام ہوئی تھی۔