جرمنی: دہشت گردانہ حملے کی منصوبہ بندی، تین مہاجرین گرفتار

German Police

German Police

جرمنی (جیوڈیسک) جرمنی کے وفاقی دفتر استغاثہ کے مطابق گرفتار کردہ افراد میں سے دو پر دہشت گردانہ حملے کی تیاری جب کہ تیسرے پر ان سے تعاون کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق ابتدائی طور پر یہ لوگ سال نو کی شام بارودی مواد کے ساتھ حملہ کرنا چاہتے تھے تاہم انہوں نے اسلحے یا گاڑی کے ذریعے بھی ایسا کرنے کا سوچا تھا۔ تفتیشی حکام نے بتایا کہ ان تینوں کی منصوبہ بندی میں کوئی خاص پیش رفت نہیں ہو پائی تھی۔

ان تینوں مشتبہ ملزمان کو بدھ کے روز گرفتار کیا گیا ہے اور ان میں سے دو کی عمریں تئیس برس کے قریب ہیں جبکہ ایک شخص کی عمر چھتیس برس بتائی گئی ہے۔ جرمن پولیس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق ان افراد کی گرفتاری کے لیے بدھ کی صبح چھاپے مارے گئے تھے۔

وفاقی پراسیکیوٹر کے دفتر سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے، ’’ابھی تک مشتبہ ملزمان نے اپنا ہدف مقرر نہیں کیا تھا۔‘‘ بتایا گیا ہے کہ دو ملزم آتش بازی کا سامان استعمال میں لاتے ہوئے ایک بم تیار کرنا چاہتے تھے۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق شاہین ایس اور ہرش ایس نے بم بنانے کی تفصیلات انٹرنیٹ سے ڈاؤن لوڈ کی تھیں اور اسے چلانے کے لیے ایک ڈیوائس برطانیہ سے منگوائی تھی۔ تاہم برطانوی حکام نے دھماکا کرنے والے آلے کی ترسیل روک دی تھی۔

ان دونوں ملزمان نے چھتیس سالہ رؤف ایس کے ساتھ مل کر ’نائن ایم ایم‘ پستول خریدنے کی تیاری بھی کی تھی۔ جرمن حکام کے مطابق پستول ان ملزمان کے لیے مہنگا تھا، جس کے بعد انہوں نے ایک گاڑی کے ذریعے حملہ کرنے پر غور شروع کر دیا تھا۔

ابھی مزید تحقیقات سے یہ پتا چلایا جائے گا کہ آیا ان ملزمان کے کسی عسکری تنظیم سے بھی تعلقات ہیں۔