کیراکس (جیوڈیسک) وینزویلا کی سپریم کورٹ نے حزبِ اختلاف کے لیڈر جوآن گائیڈو کے بیرون ملک جانے پر پابندی عاید کردی ہے جبکہ صدر نیکولس مادورو پر بین الاقوامی دباؤ بڑھتا جا رہا ہے۔
وینزویلا کے چیف پراسیکیوٹر طارق ولیم صعب نے عدالتِ عظمیٰ سے یہ استدعا کی تھی وہ گائیڈو کی نقل وحرکت پر پابندی عاید کرے اور ان کے ملک میں موجود اثاثے منجمد کردے۔
ان کا کہنا ہے کہ گائیڈ و کے خلاف حکومت مخالف سرگرمیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں فوجداری تحقیقات شروع کردی گئی ہے۔ البتہ انھوں نے ان کے خلاف عاید کردہ الزامات کی تفصیل نہیں بتائی ہے۔
وینزویلا میں جاری سیاسی بحران میں عدالتِ عظمیٰ اور چیف پراسیکیوٹر صدر مادورو کا ساتھ دے رہے ہیں۔
حزبِ اختلاف کے رہ نما جوآن گائیڈو ملک کی قومی اسمبلی کے اسپیکر ہیں۔ انھوں نے گذشتہ ہفتے خود کو ملک کا صدر قرار دے دیا تھا اور یہ موقف اختیار کیا تھا کہ ان کا اقدام آئینی طور پر درست ہے۔
امریکا اور لاطینی امریکا کے بعض ممالک سمیت بیس سے زیادہ اقوام نے گائیڈو کو وینزویلا کا صدر تسلیم کر لیا ہے جبکہ روس اور چین صدر مادورو کی حمایت کر رہے ہیں۔