اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے واضح کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار پر مکمل اعتماد ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ‘جب تک عثمان بزدار پر عمران خان کا اعتماد ہے، وہ وزیراعلی رہیں گے’۔
واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے وزیراعظم کی جانب سے عثمان بزدار کے بحیثیت وزیراعلیٰ پنجاب انتخاب اور انہیں سابق کپتان وسیم اکرم قرار دینے کو تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
گذشتہ روز کندھ کوٹ میں جلسے کے بعد میڈيا سے گفتگو میں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اعتراض اٹھایا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار میں ایسی کیا بات ہے کہ وزیراعظم عمران خان ڈھٹائی سے ان کا دفاع کررہے ہیں؟
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ‘بے چارے وسیم اکرم بھی کہہ رہے ہیں کہ میرا کیا قصور ہے’۔ ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ ‘کرکٹ میں امپائر جبکہ سیاست میں عوام کی مرضی چلتی ہے’۔
اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیر خزانہ اسد عمر کے بھائی محمد زبیر نے بھی وزیراعظم کی جانب سے عثمان بزدار کو وسیم اکرم قرار دینے کو سابق کرکٹر کے ساتھ زیادتی قرار دے دیا تھا۔
پروگرام کے دوران حج اخراجات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ گزشتہ سال مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے انتخابات سے پہلے عوام کو خوش کرنے کے لیے حج پر سبسڈی دی، لیکن اب حکومت کے لیے ایسا ممکن نہیں۔
واضح رہے کہ 31 جنوری کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2019 کی منظوری دی تھی، جس کے تحت اس سال حکومت کسی قسم کی کوئی سبسڈی نہیں دے گی۔
ذرائع کے مطابق اس سال ایک لاکھ 84 ہزار 210 پاکستانی فریضہ حج ادا کریں گے، جس میں سرکاری کوٹہ 60 فیصد اور نجی ٹورز آپریٹرز کا کوٹہ 40 فیصد رکھا گیا ہے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد فواد چوہدری نے بتایا تھا کہ حج کے اخراجات دو زونز میں تقسیم کیا گیا ہے، شمالی زون کے حج اخراجات 4 لاکھ 36 ہزار 975 روپے جب کہ جنوبی زون کے حج اخراجات 4 لاکھ 27 ہزار 975 روپے ہوں گے۔
یہ بھی واضح رہے کہ حج پالیسی 2018 کے تحت گزشتہ برس شمالی ریجن سے جانے والے عازمین حج نے 2 لاکھ 80 ہزار روپے اور جنوبی ریجن سے تعلق رکھنے والے عازمین نے 2 لاکھ 70 ہزار روپے جمع کرائے تھے۔