وینزویلا : حکومت کے حامی اور مخالفین سڑکوں پر

Nicolas Maduro

Nicolas Maduro

کارکاس (جیوڈیسک) وینزویلا کے دارالحکومت کارکاس میں حکومت کے حامی اور مخالفین سڑکوں پر نکل آئے۔

ایک طرف صدر مادورو کی اپیل پر ہاتھوں میں وینزویلا کے پرچم لئے مظاہرین سڑکوں پر تھے تو دوسری طرف حزب اختلاف کے لیڈر ہوان گوآئیڈو کے حامی۔

مادورو کے حامی شاویز کے انقلابِ بولیوار کی 20 ویں سالانہ یاد کے موقع پر جمع ہوئے۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ امریکہ کی زیر قیادت بعض ممالک مادورو کو سیاسی تشدد کا نشانہ بنا رہے ہیں لہٰذا انہوں نے ان ممالک کے خلاف بھی ردعمل کا مظاہرہ کیا۔

بولیوار اسکوئر میں جمع مظاہرین سے خطاب میں صدر مادورو نے کہا کہ قومی اسمبلی کے انتخابات رواں سال میں کروائے جائیں گے اور حزب اختلاف کے ساتھ ڈائیلاگ کے لئے ہمارے دروازے کھلے ہیں۔

واشنگٹن انتظامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے مادورو نے کہا کہ ہم آپ کے سامنے ہتھیار نہیں پھینکیں گے۔

دوسری طرف حزب اختلاف کو اگرچہ فوج کی حمایت حاصل نہیں ہے تاہم وہ ڈائیلاگ کی طرف نہیں آ رہے۔

خود کو عبوری صدر اعلان کرنے والے ہوان گوآئیڈو نے حزب اختلاف سے 12 فروری کو متوقع “یوتھ ڈے” کے موقع پر دوبارہ بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔

اپنے حامیوں سے خطاب میں ہوان گوآئیڈو نے کہا ہے کہ چند روز میں امریکی امداد ملک میں داخل ہو جائے گی۔

کولمبیا کی سرحد سے خوراک اور ادویات کی امداد کے ملک میں داخلے کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اس امداد کے ملک میں داخلے کے لئے فوجی مدد کی ضرورت ہو گی۔

ایسے وقت میں جبکہ ملک میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں ایران کے صدر حسن روحانی نے واشنگٹن انتظامیہ کو وینزویلا انتظامیہ کے خلاف سازش کرنے کا قصور وار ٹھہرایا ہے۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کے سامنے جمع ہونے والے مظاہرین نے بھی امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وینزویلا پالیسی کے خلاف احتجاج کیا۔

برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں جمع ہونے والے مظاہرین نے برطانوی پریس کو قصور وار ٹھہرایا اور کہا کہ بی بی سی وینزویلا کے حالات کو یک طرفہ شکل میں پیش کر رہا ہے۔