ہر سال کی طرح 5 فروری کوملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے پاکستان میں 5 فروری کو سرکاری طور پر قومی تعطیل ہوتی ہے اور یہ دن قومی سطح پر پوری پاکستانی قوم اور کشمیری مسلمان دنیا بھر میں بڑے جوش و خروش اور ولولے کیساتھ مناتے ہیں جس میں جدوجہد آزادی کشمیر کے ہزاروں شہیدوں کی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیساتھ جدوجہد آزادی کشمیرکے غازیوں، مجاہدوں اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے مسلمانوں کیساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا جاتا ہے اور کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کی مذمت کرتے ہوئے اقوام عالم کے ضمیر کو جھنجوڑا جاتا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر بھارتی فوج کے مظالم کیخلاف آواز اٹھائیں۔
بانی پاکستان بابائے قوم حضرت قائداعظم محمد علی جناح کا فرمان ہے کہ ؛کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے؛ افسوس ہے کہ بھارت نے بزور شمشیر ستر سالوں سے شہ رگ پاکستان پر غاصبانہ قبضہ جما رکھا ہے اور اس قبضے کو برقرار رکھنے کے لیے پوری وادی کو ایک فوجی چھائونی بنایا ہوا ہے جہاں وہ روزانہ نہتے کشمیری مسلمانوں جن میں بوڑھے، بچے اور خواتین شامل ہوتی ہیں ظلم کے پہاڑ توڑتا ہے ان کا جرم یہ ہے کہ وہ اپنا آزادی کا حق مانگتے ہیں جو ہندوستان نے سلب کررکھا ہے۔1947 ء میں قیام پاکستان کے وقت کشمیر پاکستان کا حصہ تھا لیکن انگریزوں اور ہندوئوں کے گٹھ جوڑ اور سازش سے بھارت نے طاقت کے زور پر کشمیر پر قبضہ جما لیا اور کشمیری مسلمانوں کی آزادی او ر بنیادی حقوق تک سلب کرلیے اس روز سے یہ نہ صرف پاکستان اور ہندوستان کے صرف درمیان ایک مستقل تنازعہ بنا ہوا ہے جس کیوجہ سے پاک بھارت کے درمیان کئی بار جنگ بھی ہو چکی ہے اور اب تک ہزاروں کشمیری مجاہدین جدوجہد آزادی میں شہید ہوچکے ہیں۔
روزانہ کی بنیاد پر مقوضہ کشمیر میں بھارت کے غاصبانہ قبضے کیخلاف مظاہرے ہوتے ہیں جن میں وادی کے جوان،بچے،بوڑھے اور خواتین شامل ہوتی ہیں کشمیر کی وادی بھارت کیخلاف نعروں سے گونجتی ہے اور بھارتی ظالم فوجی آزادی کے اس نعرے کو خاموش رکھنے کے لیے نہتے مظلوم کشمیریوں پر فائرنگ کرتے ہیں اور گولیاں برساتے ہیں یہ سلسلہ گزشتہ ستر سالوں سے جاری ہے لیکن بے شرم ظالم بھارتیوں اور انسانی حقوق کے عالمی ٹھیکداروں کے مردہ ضمیر نہیں جاگتے کشمیر ہر لحاظ سے پاکستان کا حصہ ہے اور مقبوضہ کشمیر کے مسلمان پاکستان میں شامل ہونا چاہتے ہیں جس کے لیے وہ آزادی کی طویل جدوجہد کررہے ہیں جس میں ہزاروں کشمیری مجاہدین کے علاوہ نہتے کشمیری شہید ہوچکے ہیں دنیا بھر میں اور اقوام متحدہ کے سامنے سینکڑوں بار احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں کہ کشمیریوں کو بھارتی تسلط سے آزادی دلائی جائے لیکن نہ متعلقہ عالمی ادارے اس مسئلے کے حل کے لیے کوئی سنجیدہ کوششیں کرتے ہیں اور نہ ہی بھارت کوئی توجہ دیتا ہے بھارت اقوام متحدہ کی ان قراردادوں کو بھی ہمیشہ سے نظرانداز کرتا آرہا ہے جس میں اس پر زور دیا جاتا ہے۔
مقبوضہ جموں وکشمیر کے مسلمانوں کو استصواب رائے کا حق دے تاکہ وہ آزادانہ طریقے سے اپنی رائے کااظہار کر سکیں کہ وہ بھارت کیساتھ رہنا چاہتے ہیں یا وہ پاکستان میں شامل ہونا چاہتے ہیں لیکن بھارت ایسا کرتے بھی ڈرتا ہے کیونکہ وہ اچھی طرح جانتا ہے کہ کشمیری مسلمان ہندوستان سے آزادی چاہتے ہیں اگر انھیں استصواب رائے کا حق ملا تو وہ پاکستان میں شامل ہوجائیں گے اسی خوف میں مبتلا بھارت آج کے ترقی یافتہ دور میں کشمیریوں کو طاقت کے بل بوتے پر غلام بنائے رکھنے کی ہٹ دھرمی پر قائم ہے لیکن یہ اس کی بھول ہے جب کوئی قوم اپنی آزادی کے لیے اٹھ کھڑی ہوتی ہے اسے کوئی بھی طاقت زیادہ دیر تک غلامی کی زنجیروں میں جکڑ کر نہیں رکھ سکتی کشمیری مسلمان گذشتہ ستر سالوں سے اپنی آزادی کے لیے جدوجہد میں سرگرم عمل ہیں انڈیا تمام تر کوششوں کے باوجود جدوجہد آزادی کشمیر کو ختم کرنے میں ناکامی سے دوچار ہے۔
وادی کشمیر میں ہزاروں مسلح بھارتی فوج تعینات ہیں جو کشمیریوں کی طویل جدوجہد کے سامنے پسپا نظر آتے ہیں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی جاری ہے اور کشمیر کی آزادی تک جاری رہے گی یہ جدوجہد ہر آنے والے دن میں پہلے سے زیادہ زور پکڑ رہی ہے پاکستان کا کشمیریوں کیساتھ دلی اور مذہبی رشتہ ہے وہ کشمیریوں کے جدوجہد آزادی کی ہمیشہ سے حمایت کرتا آرہا ہے پاکستان کی مذہبی،انسانی اور اخلاقی بنیادوں پر کشمیریوں کی حمایت ان کی کامیابی تک جاری رہے گی آزادی کشمیر کی جدوجہد اب فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہو چکی ہے عالمی برادری کو بھی چاہیے کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت کرے اور غاصب بھارت پر زور دے کہ وہ کشمیریوں کو آزادی کا حق دے بھارت کو یاد رکھنا چاہیے کہ تنازعہ کشمیر کے حل تک خطہ میں پائیدار امن کا قیام ناممکن ہے کیونکہ جلد یا بدیر کشمیری آزادی حاصل کر کے رہیںگے کشمیر آزاد ہو گا کشمیری مسلمانوں اور مجاہدین کی قربانیاں رنگ لائیں گی کشمیر انشاء اللہ جلد بھارت کی غلامی سے آزاد ہو گا۔
بقول شاعر۔۔یاران جہان کشمیر کو کہتے ہیں جنت۔۔ جنت کسی کافر کو ملی ہے نہ ملے گی