اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے اسلامی تاریخ اور اقبالیات کو نصاب میں شامل کیا جائے۔
وزیرِاعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں وزیرتعلیم شفقت محمود، وزیر اطلاعات فواد چوہدری، وزیرتعلیم پنجاب مراد راس خان، ماہر تعلیم و اقبالیات رضا ہمدانی اور ڈاکٹر رضا گردیزی سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔
نئی نسل کو اسلامی تاریخ اور خصوصاً قومی شاعر علامہ محمد اقبال کے فلسفے اور سوچ سے روشناس کرانے کیلئے کیے جانے والے اقدامات کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔
اس دوران وزیراعظم عمران خان نے ہدایت کی کہ صوبائی حکومتوں کی مشاورت سے اسلامی تاریخ اور اقبالیات کو نصاب میں شامل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو اسلام کی تاریخ، مسلمانوں کے عروج اور برصغیرکے سب سے بڑے مفکر علامہ اقبال کی سوچ سے روشناس کرایا جائے۔
وزیرِاعظم کا کہنا تھا کہ علامہ اقبال کا فلسفہ انسان کی سوچ کو آزاد اور تخیل کو بلندی فراہم کرتا ہے، ریاست مدینہ کے اصول آج بھی اسی طرح مسلمہ ہیں جس طرح اسلام کے ابتدائی دور میں تھے اور ان ہی اصولوں پر عمل پیرا ہو کر مسلمانوں نے انتہائی قلیل عرصے میں دنیا کی امامت سنبھالی۔
وزیرِاعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ریاستِ مدینہ کے بنیادی اصولوں کی پیروی کرتے ہوئے آج بھی ہم اپنا مقام حاصل کرسکتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ معاشی و سماجی تنزلی سے پہلے اخلاقی تباہی واقع ہوتی ہے، کرپشن اخلاقی تباہی کا مظہر ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی تاریخ اور حقائق سے ناآشنائی مفاد پرست عناصر کو حقائق کو مسخ کرنے کا موقع دیتی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بعض عناصر نے قبائلی عوام کو دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں استعمال کیا اور اسی طرح بعض سیاست دانوں نے اسلام کو اپنی سیاسی دکان چمکانے کیلئے استعمال کیا۔