اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری کا کہنا ہے کہ سعودی وزارت حج کی خواہش ہے کہ تمام ممالک حج تین سے چار سال میں بتدریج نجی شعبے کو منتقل کریں، آئندہ چند برس میں حج مزید مہنگا اور نجی شعبے کے تحت ہی ممکن ہوسکے گا۔
نورالحق قادری نے کہا کہ سعودی حکام چاہتے ہیں کہ حج مکمل نجی شعبے کے حوالے کیا جائے اور وہ مرحلہ وار حج نجی شعبے میں منتقل کرنے کا کہہ رہے ہیں، ان کی حج پرائیویٹائز کرنے کی بات ماننا پڑے گی۔
وزیر مذہبی امور نے کہا کہ مدینہ کی ریاست میں حج عمرہ مفت نہیں ہوتا، حج اخراجات میں اب کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔
انہوں نے بتایا کہ حج سبسڈی کی سمری وفاقی کابینہ میں پیش کی گئی اور اس کے حق میں دلائل بھی دیے تھے تاہم کابینہ نے حج سبسڈی پر اتفاق نہیں کیا۔
وفاقی وزیر مذہبی امور نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا بدحال معیشت میں سبسڈی دینے پر ان کا دل نہیں مانتا، مسلم لیگ (ن) نے الیکشن کی وجہ سے سبسڈی دی تھی۔
نورالحق قادری کا کہنا تھا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے سبسڈی کو جائز قرار دیا تھا اور انہوں نے مرحلہ وار سبسڈی ختم کرنے کی تجویز دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت نے دنیا بھر کے لیے حج اخراجات میں اضافہ کیا اور اُسے اخراجات میں کمی کا نہیں کہیں گے، سعودی ولی عہد سے بھی اخراجات میں کمی کا مطالبہ نہیں کریں گے۔