اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے دبئی میں عالمی حکومت کانفرنس کے موقع پر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) کی مینجنگ ڈائریکٹر کرسٹین لاگاردے سے ملاقات کی ہے۔
وزیراعظم نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ ان کے اور لاگاردے کے درمیان ڈھانچا جاتی اصلاحات کے حوالے سے ’’خیالات میں ہم آہنگی ‘‘پائی گئی ہے ۔ان اصلاحات کے نتیجے میں ملک پائیدار ترقی کی ڈگر پر چل پڑے گا اور ان کے ذریعے معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کا تحفظ کیا جائے گا۔
آئی ایم ایف کی جانب سے جاری کردہ ایک پریس ریلیز کے مطابق لاگاردے کی وزیراعظم سے ملاقات اچھی اور تعمیری رہی ہے۔اس ملاقات میں پاکستان کے لیے آئی ایم ایف کے بیل آؤٹ پروگرام کے شرائط وضوابط پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
بیان میں لاگاردے کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ ’’ ہم نے آئی ایم ایف کے معاون پروگرام پر جاری بات چیت کے تناظر میں حالیہ اقتصادی پیش رفتوں اور پاکستان کے لیے امکانات کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا ہے۔میں نے اس مؤقف کا اعادہ کیا ہے کہ آئی ایم ایف پاکستان کی معاونت کو تیار ہے‘‘۔
آئی ایم ایف کی سربراہ کے بہ قول انھوں نے تبادلہ خیال کے دوران میں اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ پاکستان فیصلہ کن پالیسیوں اور اقتصادی اصلاحات کے ایک مضبوط پیکج کے ذریعے اپنی معیشت کو مضبوط بنیادوں پر بحال کرسکتا ہے۔
انھوں نے پی ٹی آئی کی حکومت کے پالیسی ایجنڈا کے حوالے سے کہا کہ’’ غریبوں کا تحفظ اور نظم ونسق کو مضبوط بنانا ایک پائیدار انداز میں لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنانے کے لیے اس کی بنیادی ترجیحات ہیں‘‘۔
دریں اثناء پاکستان کی وزارت ِخزانہ نے ٹویٹر پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستانی حکام اور آئی ایم ایف کے عملہ کے درمیان پروگرام پر سمجھوتے کو حتمی شکل دینے کے لیے بات چیت کا سلسلہ جاری رہے گا۔ اس نے مزید کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کی معاونت کو سراہا ہے اور قومی تعمیر کے لیے اپنے وژن پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
انھوں نے ڈھانچا جاتی اور نظم ونسق سے متعلق اصلاحات پر عمل درآمد کے لیے حکومت کے عزم کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ ملک میں سماجی تحفظ کو مضبوط بنایا جائے گا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ آئی ایم ایف کی سربراہ نے حکومت کی جانب سے اب تک معیشت کے استحکام کے لیے کیے گئے اقدامات کو تسلیم کیا ہے اور فنڈ کی اس خواہش کا اظہار کیا ہے کہ وہ پاکستان کی اقتصادی بحالی کو یقینی بنانے کے لیے اس کے ساتھ بدستور رابطے میں رہے گا۔