کراچی : یوسی 6 کے دفتر پر فائرنگ، ایم کیو ایم کارکن جاں بحق

Karachi Office Firing

Karachi Office Firing

کراچی (جیوڈیسک) کراچی کے علاقے نارتھ کراچی میں یو سی 6 کے دفتر میں مسلح ملزمان نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوئے جن میں سے ایک اسپتال میں دم توڑ گیا۔

واقعے کی اطلاع ملتے ہی مئیر کراچی وسیم اختر، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن اور عامر خان عباسی اسپتال پہنچ گئے۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن نے کہا کہ نارتھ کراچی یوسی 6 میں 4 سے 5 مسلح افراد داخل ہوئے، جنہوں نے ٓفس بیریئر پر گولیاں چلائیں جس کے نتیجے میں ایک کارکن ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔

بعد ازاں وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی بھی عباسی شہید اسپتال پہنچے اور واقعے کی شدید مذمت کی۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ اسامہ قادری اور خواجہ اظہار الحسن کے دفتر پر فائرنگ کی گئی، واقعے میں ایک کارکن شہید اور ایک زخمی ہوا ہے، اگر قاتل گرفتار نہیں ہوتے تو پھر آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت ایم کیو ایم کے کارکنان کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہے، حکومت کو سنجیدگی سے اقدامات کرنا ہوں گے، 48 گھنٹوں میں ملزمان کو گرفتار کیا جائے۔

رہنما ایم کیو ایم خالد مقبول نے مطالبہ کیا کہ سندھ حکومت واقعے کی فوری تحقیقات کرے جبکہ انہوں نے کہا کہ علی رضا عابدی کے قاتل بھی اب تک گرفتار نہیں ہوسکے ہیں۔

علاوہ ازیں پاک سرزمین پارٹی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں امن قائم کرنے کے لیے پاک سر زمین پارٹی نے بھی قربانیاں دیں، سیاسی مخالفت پر کسی کی جان لینے کا سلسلہ اب مکمل بند ہونا چاہیے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث افراد کوجلد ازجلد گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ ایم کیو ایم کے ساتھ ڈپٹی کنوینر فاروق ستار نے بھی ایم کیو ایم پاکستان کے یوسی دفتر پر فائرنگ کی مذمت کی اور کہا کہ اس طرح کے حملے کراچی کے امن کو خراب کرنے کی سازش ہیں۔