واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک کے جنوبی حصوں پر درپیش پرتشدد واقعات کو جواز بناتے ہوئے ملک میں قومی ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کا اہتمام کرتے ہوئے اس معاملے کے حوالے سے معلومات فراہم کرنے کے بعد ملک میں ہنگامی حالت کا اعلان کرنے والے صدارتی اعلامیہ پر دستخط کردیے۔
اس اعلان کے بعد ڈیموکریٹ پارٹی کی نامور شخصیات نے اس فیصلے پر ردعمل کا مظاہرہ کیا۔
ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پیلوسی اور نیو یارک کے سینیٹر چک شومر نے اس حوالے سے ایک تحریری بیان جاری کیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ نے غیر قانونی طور پر جھوٹ موٹ کا بحران پیدا کرتے ہوئے ملکی آئین کی شدید خلاف ورزی کی ہے جو کہ ہمارے ملک کو مزید غیر محفوظ بنا رہی ہے۔
یاد رہے ٹرمپ نے کل پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ” ہمارے ملک میں حد درجے منشیات کی اسمگلنگ ہو رہی ہے جس کی ایک بڑی مقدار جنوبی سرحدوں سے امریکہ میں داخل کی جاتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہم نے جنوبی سرحدوں سے متعدد غیر قانونی تارکین وطن کو پکڑا ہے۔ قومی ہنگامی حالت کا اعلان متعدد بار انتہائی معمولی اسباب کی بنا پر کیا جاچکا ہے اُس وقت کسی نے آواز بلند نہیں کی تھی، ہم اپنے ملک پر قبضے کی بات کر رہے ہیں۔