مقبوضہ کشمیر پر بھارتی غاصبانہ تسلط کو 70 سال سے زائد کا عرصہ بیت چکا ہے ان 70 سالوں میں بھارتی فوج نے بربریت کی وہ وہ داستانیں رقم کیں جن کو سن کر انسانیت کا سر شرم سے جھک جاتا ہے۔ ان 70سالوں میں وادی کشمیر کی آزادی کی تحریک بہت سے نشیب و فراز سے گزری تاہم کوئی بھی ظلم اور دباو کشمیری عوام کی اس جدوجہد کو دبا نہ سکا۔ بھارت فوج نے ہر حربہ اپنا کر دیکھ لیا تا ہم اس حوالے سے انہیں ہر محاذ پر منہ کی کھانی پڑی۔ 8 لاکھ سے زائد فوج کے باوجود آج تک بھارت مقبوضہ وادی کے کسی ایک چپے پر بھی اپنا تسلط مضبوط نہیں کر پایا۔ 1990 سے اٹھنے والی عسکری جدوجہد سے آج تک بھارتی فوج نفسیاتی دباو کا شکار ہے۔
کشمیریوں کے قتل عام، عورتوں کی عصمت دری،املاک کی تباہی اور ہر وقت تلاشی آپریشنز کے باوجود آئے روز مجاہدین کے حملے کے خوف سے سینکڑوں بھارتی فوجی خودکشیاں کر چکے ہیں اور ہزاروں خودکشی کے لیے تیار بیٹھے ہیں۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ کے مطابق 2001 سے لیکر اب تک ساڑھے تیرہ سو سے زائد بھارتی فوجی خودکشیاں کر چکے ہیں۔ بھارتی فوجیوں میں خودکشیاں کرنے کا ایک رواج ایک طرح سے اپنے استاد اسرائیل سے منتقل ہوا ہے۔ آرمی کی اپنی تحقیق کے مطابق اسرائیلی فوجیوں میں خودکشی کے رجحان میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے۔ اسرائیلی فوجیوں میں خودکشی کے رجحان میں حد درجہ اضافہ اسرائیل کے فوجی حکام کیلئے شدید پریشانی کا باعث بن چکا ہے بالخصوص یہ کہ خودکشی کرنے والوں کی اکثریت اسرائیل آرمی کے حاضر سروس فوجیوں کی ہے۔ 2005 میں خودکشی کرنے والے اسرائیلی فوجیوں کی تعداد 35 جبکہ 2000 میں یہ تعداد 30 ہے۔
اسرائیل کے فوجی حکام کے مطابق تحقیقات ظاہر کرتی ہیں کہ خودکشی کی اصل وجہ انکی فوج میں ملازمت نہیں بلکہ مقبوضہ فلسطین میں رہنے والے اسرائیلی فوجی شدید ذہنی دباو کا شکار ہیں۔ اسی طرح تحقیقات اور عالمی اداروں کی جانب سے پیش کئے گئے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ مقبوضہ فلسطین سے یورپ اور امریکہ نقل مکانی کرنے والے یہودیوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ اسی طرح مقبوضہ وادی میں بھارتی فوج ہر طریقہ استعمال کرنے کے باوجود اپنے فوجیوں کو خودکشیوں سے روکنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے اور اب خودکشیاں کرنے والے بھارتی فوج پہلے اپنے افسران یا دیگر ساتھیوں پر فائرنگ کرنے کے بعد خودکشی کر رہے ہیں اور گزشتہ ماہ سرینگر میں ایک ایسا ہی واقع پیش آ چکا ہے۔ دوسری طرف بھارتی فوج سرحد پر بے گناہ شہریوں کو شہید کرکے اپنی ازلی بزدلی دنیا کو دیکھا رہی ہے۔
بھارت میں اس وقت پاکستان اور مسلمانوں کی بدترین دشمن بھارتی جنتا پارٹی کی حکومت ہے جو 2019 میں طے انتخابات میں کامیابی کے لیے پاکستان کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور کشمیریوں کے قتل عام کے زریعے کامیابی حاصل کرنا چاہتی ہے۔ اسی منصوبے کے تحت بھارتی فوج لائن آف کنڑول پر سنائپر گن اور جدید ہتھیاروں کا استعمال کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے اور یہ کام قلیل مدت میں کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی فوج مقبوضہ جموں ریجن میں پونچھ اور راجوری جبکہ مقبوضہ کشمیر کے ضلع کپواڑہ اور بارہمولا میں لائن آف کنٹرول پر 6000 سائپر گنیں مہیا کرے گی کشمیری مجاہدین کی دراندازی روکنے میں مدد دے گی اس کے علاوہ یہ گن مجاہدین کے خلاف اپریشن میں بھی استعمال کی جائے گی۔ بھارتی فوج کو جدید ہتھیاروں سے لیس کرنے کا طریقہ گزشتہ کئی سالوں سے جاری ہے۔ اسرائیل اور امریکہ سے جدید ہتھیار لیکر پاکستان اور کشمیری مجاہدین کے خلاف استعمال کیا جائے گی جسکی بھارتی ذرائع تصدیق کر چکے ہیں۔ اسی رپورٹ کے مطابق لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کو ایسی سنائپر رائفلز مہیا کی جا رہی ہیں جن کی گولی کنکریٹ اور دھاتی اشیاء سے بھی گزر جاتی ہے۔
بھارتی فوج کو جو سنائپرگنز دی گئی ہیں ان میں ((.338 Lapua Magnum Scorpio TGT by Beretta)اور (.50 Caliber M95 by Barrett)شامل ہیں۔ بھارتی فوجی ذرائع کا کہنا ہے ان گنوں کو بھی روسی گن ڈریگنوف گن سے تبدیل کیا جائے گا جبکہ اس کے علاوہ امریکی فوج کے زیر استعمال سنائپر گن ایم 95 بھی بھارتی فوج کو دی جائے گی۔
جس کی رینج 1800 میڑ تک بتائی جا رہی ہے۔ جس کی گولی دھات سے پار ہوجاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اٹالین نسل کی سنائپر بھی (Victrix)بھی ہوگی 338 Lapua Magnum Scorpio TGT جس پر 8.6 70* ایم ایم یا 8.58 * 70 کی دوربین لگی ہوگی ہوگی۔ بھارتی فوج نے امریکی اسلحہ ساز کمپنی سیگ سیوگر سے ہنگامی بنیادوں پر 72 ہزار 400 خود کار رائفلز کی خریداری کے لیے معاہدے پر دستخط کر لیے اور 93 ہزار کاربین رائفلز کا معاہدہ آخری مراحل میں ہے۔
دی ہندو میں شائع رپورٹ کے مطابق ‘بھارت امریکی اسلحہ ساز کمپنی سیگ سیوگر نامی کمپنی سے فاسٹ ٹریک پروکیورمنٹ (ایف ٹی پی) کے تحت 70 ارب روپے مالیت کی رائفل خریدے گا’۔ اس حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ برس جنوری میں بھارتی محکمہ ڈیفنس کی کونسل نے ابتدائی بنیادوں پر 72 ہزار 400 خود کار رائفل (ایس آئی جی 716) اور 93 ہزار 895 دیگر رائفل خریدنے کی منظوری دی تھی۔
محکمہ ڈیفنس کے مطابق ‘مذکورہ رائفلز مختلف حساس محاذوں میں تعینات فوجیوں کو فراہم کی جائیں گی’۔
معاہدے کے تحت حاصل ہونے والی رائفلز کے حوالے سے مزید کہا گیا ہے کہ ’72 ہزار 200 ایس آئی جی 716 جدید رائفلز میں سے 66 ہزار 400 بری، 2ہزار بحری اور 4 فضائیہ کو فراہم کی جائیں گی’۔
ایس آئی جی 716 کے متعلق بتایا گیا کہ ‘مذکورہ رائفلز 5 سو میڑ کی دوری پر موجود اپنے ہدف کو ٹھیک نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتی ہے اور 3 کلوگرام سے کم وزن کی حامل ہے’۔ معاہدے کی رو سے تمام رائفلز 12 مہینے کے اندر فراہم کی جائیں گی۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس اکتوبر میں اسرائیل کی اسلحہ ساز کمپنی ایئرو اسپیس انڈسٹری (آئی اے آئی) کا کہنا تھا کہ وہ بھارتی بحری جنگی جہازوں میں 1 کھرب 38 کروڑ روپے مالیت کا زمین سے فضا میں مار والے میزائل ڈیفنس سسٹم (ایل آر ایس اے ایم) نصب کرے گا۔ ٹائمز آف انڈیا میں شائع رپورٹ کے مطابق آئی اے آئی کے مطابق بھارت کی سرکاری کپمنی بھارت الیکڑونک لمیٹڈ (بی ای ایل) کے ساتھ معاہدہ طے پا چکا ہے اور اس معاہدے میں بی ای ایل مرکزی فریق ہے۔
اس سے قبل فرانس کے سابق صدر فرینکوئس ہولاندے کے انکشافات کے بعد بھارت کی مرکزی اپوزیشن جماعت کانگریس کی جانب سے نریندر مودی پر طیاروں کے معاہدے میں سرکاری کمپنی کے بجائے نجی کمپنی کو ترجیح دینے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
فرینکوئس ہولاندے نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ بھارت سے 2016 میں 9.4 ارب ڈالر کے 36 رافیل جنگی طیاروں کے معاہدے میں فرانسیسی مینوفیکچرر ‘ڈاسولٹ’ کو بھارتی پارٹنر کے انتخاب کے لیے کوئی آپشن نہیں دیا گیا تھا۔
بعدازاں بھارت کی سپریم کورٹ نے وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے خلاف فرانس سے 36 رافیل طیاروں کی خرید و فروخت کے معاہدے میں مبینہ کرپشن کی تحقیقات کا مطالبہ مسترد کردیا تھا۔
۔ چند ہفتے قبل بھارتی نے لائن آف کنٹرول پر ایسی فورس بنانے کا منصوبہ بنایا ہے جو پاکستانی علاقے میں جاکر پاکستانی فوج اور کشمیر لائن آف کنٹرول کے پار آزاد کشمیر میں کشمیری مجاہدین پر حملے کرئے گی۔ امکان ہے کہ یہ گنیں اسی فورس کو مہیا دی جائیں گی بھارتی فوج اپنی عوام کے بھوکے مرنے کی پرواہ کیے بغیر اپنے جنگی جنون میں مبتلا ہے۔
ایک ایسے وقت میں جب پاکستان میں میں نئی برسر اقتدار آنے والی تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے دوستی کا ہاتھ بڑھا کر کئی عملی اقدام بھی کیے جا چکے ہیں اس دوران بھارتی فوج بغل میں چھری منہ میں رام رام کی مثال پر پورا اترتے ہوئے پاکستان کے ساتھ ایک نیا محاذ کھولنے جا رہی ہے جسکی بھارت کو بھاری قیمت چکانی پڑے گی کیونکہ یہ 71 والا پاکستان نہیں اور نہ ہی صورتحال ویسی ہے۔
پاکستانی فوج بھارتی عزائم سے نمٹنے کے لیے بھرپور تیار ہے اس کی مثال سابقہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف اپنے عزم سے ظاہر کر چکے ہیں۔ جنرل راحیل شریف نے کہا تھا کہ افواج پاکستان تمام اندرونی اور بیرونی چیلنجز سے نمٹنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہیں۔ سرد جنگ ہو یا گرم، پاک فوج تیار ہے،کولڈاسٹارٹ ہو یا ہاٹ اسٹارٹ ہم تیار ہیں، دشمن نے جارحیت کی تو بھرپور جواب ملے گا۔ بھارت فوج اس کو مدنظر رکھتے ہوئے کوئی بھی قدم اٹھانے سے قبل اسکا ردعمل ذہن مین میں رکھ کر میدان میں اترے اور اس بات کا قوی امکان ہے کہ بھارتی فوج اپنے آقا امریکہ کا افغانستان میں حشر دیکھ کر ایسا قدم نہیں اٹھائے اور بزدلی سے صرف گیڈر بھکیاں ہی دے سکتی ہے۔