اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فورسز پر حملے سے متعلق بھارتی وزارت خارجہ کا بیان مسترد کر دیا۔
دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ پلوامہ حملے کے فوری بعد پاکستان پر الزامات لگائے گئے، تحقیقات کے بغیر پاکستان پر الزام تراشی بھارت کا پرانا وطیرہ ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اگرویڈیو بیان بھارتی دعوے کی تصدیق کرتا ہے تو پھر بھارت کو کلبھوشن کا بیان بھی تسلیم کرنا ہوگا، کلبھوشن کا بیان تو رضا کارانہ طور پر ریکارڈ کیا گیا تھا جو بھارت کا حاضر سروس نیوی افسر ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارت کو اپنی انٹیلی جنس کی ناکامی پر توجہ دینی چاہیے، پاکستان بھارت کے ساتھ معمول کے تعلقات کی بحالی چاہتا ہے۔
دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ بھارت امن کی طرف ایک قدم چلے تو ہم 2 قدم چلنے کو تیار ہیں، داخلی سیاسی فوائد حاصل کرنے کے لیے سیکیورٹی مسائل کا استعمال خطے کے امن کے مفاد میں نہیں۔
ڈاکٹر محمد فیصل نے مزید کہا کہ کشمیری نوجوانوں کو ریاستی تشدد سے دبانے کی بجائے بھارت کو میں نہ مانوں کی رٹ سے باہر آنا چاہیے۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 44 بھارتی سیکیورٹی فورس کے اہلکاروں کی خود کش حملے میں ہلاکت کے بعد بھارت کی جانب سے مسلسل پاکستان پر الزام تراشی کی جارہی ہے۔
دوسری جانب بھارت میں پی ایس ایل میچز دکھانے والے براڈ کاسٹر کو بھی میچز دکھانے سے روک دیا گیا جب کہ وزیر خزانہ ارون جیٹلے نے پاکستان کو حاصل موسٹ فیور نیشن ( ایم ایف این) کا اسٹیٹس واپس لینے کا یکطرفہ اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب پاکستانی درآمدات پر 200 فیصد کسٹم ڈیوٹی چارج کی جائے گی۔