اسلام آباد (جیوڈیسک) سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان دو روزہ دورہ مکمل کر کے پاکستان سے روانہ ہو گئے۔
روانگی سے قبل نور خان ایئربیس پر وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ پاکستان جیو اسٹریٹجک اعتبار سے اہم ملک ہے اور ہم پاکستان کے شاندار مستقبل پر یقین رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پڑوس میں دو بڑی معیشت ہیں، ایک طرف چین اور ایک طرف بھارت ہے، اور مجھے یقین ہے کہ پاکستان ان دونوں ہمسایوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی اہلیت رکھتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان آئندہ سالوں میں بڑی معیشت بن کر ابھرے گا اور 2030 تک بڑی معیشت ہو گا۔
شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب میں جو معاہدے ہوئے ہیں وہ صرف شروعات ہیں، دونوں ممالک کے تعلقات بہت آگے جائیں گے۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کرنے پر پوری قوم کی جانب سے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی رہائی پر شہزادہ محمد بن سلمان کا بہت شکریہ ادا کرتا ہوں۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ سعودی عرب کی جیلوں میں قید زیادہ تر لوگ مزدور تھے۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان نے ان لوگوں کو نوکریاں نہیں دیں جس کی وجہ سے وہ لوگ سعودی عرب گئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب میں نے اپنا فون دیکھا تو مجھے لگا کہ آپ اتنے مشہور ہیں کہ اگر الیکشن لڑے تو مجھ سے زیادہ ووٹ لیں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سعودی ولی عہد کا خود کو پاکستان کا سفیر کہنا اعزاز کی بات ہے اور امید ہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔