کولگام (جیوڈیسک) بھارتی زیر کنٹرول جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں اور کشمیری حریت پسندوں کے درمیان جھڑپ میں 4 بھارتی فوجیوں سمیت 1 حریت پسند ہلاک ہو گیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ سمبورہ نامی دیہات میں پیش آیا ،دوسری جاب شوبیاں نامی علاقے سے بھی ایک حریت پسند کی نعش ملی ہے۔
واضح رہے کہ کشمیر مسلم اکثریتی علاقہ ہے جس کے پاکستان سے الحاق کے لیے کشمیری حریت پسند سن 1989 سے تحریک آزادی چلا رہے ہیں جس میں اب تک 70 ہزار سے زائد حریت پسند ہلاک ہو چکے ہیں۔
غیرسرکاری اطلاعات میں بتایا گیا کہ زخمیوں میں سے تین فوجیوں کی موت ہوگئی ہے۔ بعض انڈین ٹی وی چینلز نے بھی تین فوجیوں کے ہلاک ہونے کی خبر دی ہے۔ تاہم فوجی ترجمان کرنل این این جوشی نے صرف نو فوجیوں کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔
اس سے قبل کشمیر کے جنوبی علاقے کولگام ضلعے میں جھڑپ کے دوران چار شدت پسندوں کے ساتھ دو فوجیوں اور دو شہریوں کی ہلاکت کے بعد بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے ہیں۔
جھڑپ کے بعد علاقے میں ہڑتال کی گئی اور لوگوں کی بڑی تعداد نے فوج کے خلاف مظاہرے کیے۔
اس سے قبل جنوبی کشمیر کے کولگام ضلع میں ہوئے تصادم کے دوران بھی لوگوں نے شدید مظاہرے کئے۔ مظاہرین کے خلاف فورسز کی کاروائی میں 20 سے زیادہ افراد زخمی ہو گئے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ رواں سال روایت کے برعکس فروری کے مہینے میں ہی مسلح تشدد میں اضافہ ہوا ہے، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کشمیر میں حالات پھر ایک بار کشیدہ ہوسکتے ہیں۔