اب تک مودی حکومت میں تو بھارت کو ٹوٹ جانا چاہئے تھا

Narendra Modi

Narendra Modi

تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم

نریندر مودی کے دور حکومت میں توبھارت کو ٹوٹ جاناچاہئے تھا، مگر تعجب ہے کہ اَب تک بھارت کیوں نہیں ٹوٹا ہے؟ ابھی تک قائم کیوں ہے؟ بھارت کا شیرازہ تو مودی کی حکمرانی میں ہی بکھر جانا چاہئے تھا،تب نہیں تو لگتاہے کہ اَب بہت جلد بھارت ٹوٹنے والا ہے ،کیوں کہ آج مودی نے اپنی حکمرانی میں بھارت کو اندر سے اتناکھوکھلااور کمزور کردیاہے کہ اگراَب اِس کے اندر کہیں سے بھی بغاوت کی کوئی ایک بھی تحریک اُٹھی تو بھارت ٹوٹنے میں دیر نہیں کرے گا، افسوس ہے کہ بھارتی عوام کیوں اِس سے بے خبر ہیں، جو ابھی تک نریندرمودی کی بھارت کے اندر بھارت مخالف سازشوں اور چالوں کو سمجھ نہیں پائے ہیں ،بھارتی تاریخ گواہ ہے کہ نریندرمودی بھارت کے سب سے زیادہ ناکام وزیراعظم ثابت ہوئے ہیں۔ مودی کی حکمرانی میں بھارت معاشی ، اقتصادی ، سیاسی ، سماجی ، اخلاقی اور دیگر حوالوں سے پوری طرح مفلوج ہوگیاہے ،مودی حکومت نے نہ صرف بھارتی شہریوں میں رنگ و نسل اور مذہب کی نفرت کی آگ کو بھڑکا یاہے؛ بلکہ کھلم کھلابھارت کے تمام بڑے شہروں اور اہم علاقوں میں غیرسرکاری انتہاپسندہندو عسکری تنظمیں بھی قائم کی ہیں۔ جن کا کام بھارت کو خالصتاََ ہندوریاست کی حیثیت سے پہچان کراناہے۔ آج یہ تنظمیں مودی اور بھارتی افواج کی سپورٹ سے اِس حد تک استحکام پاکر بھارت بھر میں پھیل چکی ہیں کہ اِن کے کارکنوں کی موجودگی میں دیگر مذاہب کے پیروکاروں کی زندگیاں تنگ ہورہی ہیں،مقبوضہ کشمیر میں بھی نہتے کشمیریوں پر جتنے بھی ظلم و ستم کے واقعات رونما ہورہے ہیں۔ اِن کے پیچھے بھی بھارتی افواج کے ساتھ انتہاپسند ہندوعسکری تنظیموں کے دہشت گرد بھی بھارتی فوجی وردی میں ملوث ہیں، آج بھارت کشمیریوں پرلاکھ ظلم کے پہاڑ ڈھادے، مگر بھارت کبھی بھی کشمیریوں کے دل فتح نہیں کر سکتا ہے۔

کشمیر جِسے قائد اعظم نے پاکستان کی شہ رگ کہا تھا ۔آج اِس کشمیر پربھارتی افواج نے قبضہ جمارکھاہے، کئی سالوں سے نہتے کشمیریوں پرہر پل بھارتی افواج اِنسانیت سوز مظالم ڈھارہی ہے،اِس کے باوجود بھارتیوں کا دعویٰ ہے کہ کشمیر اِن کا ہے،اگر اِن کا ہے تو پھر بھارتی افواج کشمیریوں پر اتنا ظلم کیوں ڈھارہی ہے؟بات صاف ظاہر ہے کہ ہندوستان کے دعوے کو کشمیر یوں نے پہلے دن سے ہی ماننے سے اِنکار کیا ہے،کشمیر کل بھی پاکستان کا تھا اور آج بھی پاکستان کا ہے اور آئندہ بھی پاکستانیوں اور کشمیریوں کے دل ایک ساتھ ڈھڑکیں گے ،کشمیر کو نہ ماضی میں کوئی پاکستان سے جُدا کرسکاہے اور نہ کوئی کبھی کرسکے گا،کہاجاتا ہے کہ جب تک کشمیر پاکستان کا حصہ نہیں بن جاتاہے۔ بیشک ، اُس وقت تک یقینی طور پر پاکستان کی تکمیل کا تصور پورا نہیں ہوگا۔زبردستی کوئی کشمیر پر قابض نہیں رہ سکتا ہے۔

اِس سے اِنکار نہیں کہ جب بھی بھارت میں الیکشن قریب آتے ہیں ، بھارتی حکمران، سیاستدان اپنی جیت کے لئے پاک بھارت جنگ کے آثار پیدا کردیتے ہیں۔ اور کشمیری عوام پر جدید اسلحہ سے لیس بھارتی افواج کو درندگی کے لئے بے لگام چھوڑدیا جاتا ہے۔ ا بھی بھارت میں انتخابات ہونے کو ہیں، اِسی لئے مقبوضہ کشمیر میں نہتے معصوم کشمیریوں پر بھارتی افواج کی ظلم و ستم کی داستان عروج پر پہنچ چکی ہے، اِس طرح بھارتی حکمران الیکشن تو جیت نہیں سکتے مگر اتنا ضرور ہے کہ اَب کشمیر یوں کی آزادی کا جشن دوگام پر ہے۔

آج چائے بیچنے والے بھارتی وزیراعظم کی پاکستان کو جنگ کی گیدڑبھبکیاں سمجھ سے بالاتر ہیں، کیوں کہ سانحہ پلوامہ بھارتی افواج کااپنا ڈرامہ ہے،آج جِسے رچا کر بھارتی حکمرانوں، سیاستدانوں، برقی و پرنٹ میڈیا اور ہندوستانی افواج کے سربراہان نے پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈاجاری رکھاہواہے اور خطے میں جنگی جنون کو ہوادے رکھی ہے ،حالانکہ پلوامہ واقعہ کو جواز بنا کر بھارتیوں کی جانب سے خطے میں جنگی جنون کا ماحول پیدا کیا جانا ، جہاں باعث تشویش ہے تو وہیں ، ایک قوی خیال یہ بھی جنم لے چکا ہے کہ اِس واقعے میں جتنے بھی بھارتی فوجی مرے ہیں، یہ سب وہ بھارتی فوجی تھے۔ اکثرجو اپنی اعلیٰ فوجی قیادت اور بھارتی حکمرانوں کی پالیسی سے ناراض رہتے تھے ۔جن کے کئی حوالوں سے ریکارڈ خراب تھے۔ دوران ڈیوٹی یہ اپنے اعلیٰ افسران کے احکامات ماننے سے بھی انکار کرتے تھے۔

جن کی وجہ سے بھارتی افواج کا ماحول خراب ہورہاتھا،اور افواج میں اپنی اعلیٰ فوجی قیادت اور حکمرانوں و سیاستدانوں کے خلاف بغاو ت کا عنصر جنم لے رہاتھا ،سو بھارتی افواج کی اعلیٰ قیادت اور حکمرانوں نے مل کر اِنہیں راستے سے ہٹانے کے لئے پلوامہ کا سارا ڈرامہ رچایا ، یوں اپنے ہی ہاتھوں ایک ڈرامائی انداز سے باغی فوجیوں کاصفایا کردیا۔جنہیںبھارتیوں نے مارنے کا یہ وقت چنا جب پاکستان سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورے میں مصروف تھا۔ اور پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مذہبی ، سماجی، سیاسی، معاشی اوراقتصادی رشتوں کی مضبوطی کے لئے سعودی ولی محمد بن سلمان پاکستان کے تاریخی دورے پر آنے والے تھے ۔اِس ٹائم فریم کا فائدہ اُٹھا تے ہوئے ، سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد سے ٹھیک چند دنوں قبل بھارتی حکمرانوں اور افواج نے اپنے ایجنٹوں سے اپنی ہی فوجیوں کی بس پر حملہ کروایا اور اِنہیں مروا کر سارا الزام پاکستان کے سر مار دیا تاکہ پاکستان کو عالمی سطح پر بدنام کرنے کا جواز پیداکیا جاسکے۔ اورہمیشہ کی طرح دنیا میں بھارت کشمیریوں پر انسانیت سوز مظالم ڈھا کر بھی اچھا بنارہے ۔اور پاکستان کے حصے میں سِوائے بدنامی کے کچھ نہ آئے ، اِس سے اِنکار نہیں ہے کہ امریکا کے سانحہ نائن الیون کی طرح بھارتیوں نے بھی سانحہ پلوامہ خود رچایا اور الزام پاکستان کو دے دیا ہے۔

تاہم گزشتہ منگل کو پلوامہ حملے کے بعد خطے میں سرچڑھتے بھارتی جنگی جنون کے آگے بندھ باندھتے ہوئے؛ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے قوم سے اپنے خطاب میں دوٹوک انداز سے بھارتی وزیراعظم نرریندرمودی کو خبردار کرتے ہوئے کہہ دیاہے کہ ”کسی بھی بھارتی حملے کی صُورت میں سُوچیں گے نہیں،پہلا اور آخری بھرپور جواب دیں گے، جنگ شروع کرناآسان ، ختم کرنا اِنسان کے بس میں نہیں“ ہم خطے میں مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل اور کشیدگی کے دیر پاحل اوردونوں ممالک کی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کے خاتمے کے لئے مذاکرات کا راستہ اپنانے کو ترجیح دیتے ہیں، بھارت کو پلوامہ واقعے کی تحقیقات کرنی چاہئے تھی ،بغیر تحقیقات کے الزام تراشی کرنا دونوں ممالک کے لئے مسائل پیدا کرنے کے سوا کچھ نہیں ہے،وزیراعظم عمران خان نے قوم سے اپنے خطاب میں بھارتیوں کو یقینی دہانی کراتے ہوئے ، پلوامہ واقعے کی تحقیقات کی پیشکش بھی کی ہے۔

یہ بھی کہہ دیاہے کہ ثبوت دیئے جائیں تو خود ایکشن لوں گا،بھارت کو بھی سوچ بدلنی ہوگی، بھارت نے بغیرشواہد کے پاکستان پر الزام لگایااور یہ نہیں سوچاکہ اِس میں پاکستان کا کیا فائدہ؟جنگی جنون میں مبتلاایک سازش کے تحت پلوامہ واقعے کو پاکستان سے نتھی کرتے ہوئے۔ چائے بیچنے والے ایب نارمل بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے خطے میں پاک بھارت طبل جنگ بجادیاہے، اگرواقعی بھارت کی جانب سے کسی بھی وقت کسی بھی محاذ پرجنگ چھڑی تو یہ بھارت کی بقاءوسالمیت کے لئے چیلنج ہوگی، پاکستان اپنے دفاع میں ایک لمحہ ضائع کئے بغیر جنگ کا فیصلہ کُن وار کرنے میں حق بجانب ہوگا،کیوں کہ پاکستان پہلے ہی کہہ چکاہے کہ کسی بھی مسئلے کا حل سِوائے مذاکرات کے جنگ نہیں ہے، مگر پھر بھی ہٹ دھرمی پر قائم بھارتی حکمران ، سیاستدان ، میڈیا ، عسکری قیادت اور بھارتی عوام جنگ کے خواہشمند ہیں۔ تو پھر اپنی یہ خواہش بھی پوری کرکے دیکھ لیں، اگر بھارتی بچ گئے تو دیکھ لیں گے ، فتح پاکستان کا مقدر بنے گی اور شکست کی خاک بھارتیوں کے حصے میں آئے گی۔(ختم شُد)

Azam Azim Azam

Azam Azim Azam

تحریر : محمد اعظم عظیم اعظم
azamazimazam@gmail.com