الحدیدہ (جیوڈیسک) یمن کی حکومت نے جنگ بندی کی نگرانی کے لیے قائم کردہ اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم اور عالمی ادارہ خوراک کے کردار پر شک وشبے کا اظہار کرتے ہوئے ان پر عدم تعاون کا الزام عاید کیا ہے۔
یمنی حکومت کے وزیر اطلاعات معمر الاریانی نے ایک بیان میں کہا کہ ‘یواین’ مانیٹرنگ ٹیم اور عالمی ادارہ خوراک نے الحدیدہ شہر میں جنگ بندی اور سرکاری سیکیورٹی فورسز کی تعیناتی کی حکومتی تجویز مسترد کر دی ہے۔
اس کے علاوہ حکومت کی طرف سے عالمی ادارہ خوراک سے کہا گیا تھا کہ وہ بحر الاحمر کے کنارے ذخیرہ کردہ گندم اور آٹے سمیت دیگر امدادی سامان سرکاری فوج کی قائم کردہ گذرگاہوں سے شہریوں تک پہنچانے میں مدد فراہم کرے مگر عالمی ادارہ خوراک نے بھی اس حوالے سے تعاون سے انکار کردیا۔
معمر الاریانی نے “ٹویٹر” پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عالمی مانیٹرنگ ٹیم نے محفوظ انسانی کوری ڈور کے حوالے سے حکومتی تجاویز مسترد کردی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ حوثیوں کی ہٹ دھرمی کے باوجود ان کی کئی تجاویز تسلیم کی گئی ہیں۔
حکومت کی طرف سے ‘7 جولائی کالونی’ اور ’16 کلومیٹر علاقے میں بارودی سرنگیں ختم کرنے کی تجاویر پرغور نہ کرنا سوالیہ نشان ہے۔