ضلع مومند (شاہ محمود مومند) مہمند سکولز آف سائنسزمیں کلاس دہم کے طلباء کے لیے رخصتی جبکہ یوم والدین کی پروقار تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں آل مہمند پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری جاوید خان، سابقہ پرنسپل نوشیر خان اور مختلف پرائیویٹ سکولوں کے اساتذہ کے علاوہ بچوں کے والدین اور کثیر تعداد میں علاقہ عمائدین اور مشران نے شرکت کی۔مہمانوں نے سکول میں بہتر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء میں انعامات تقسیم کیے گئے جبکہ بہترین کارکردگی پر اساتذہ میں اسناد تقسیم کیے۔ تقریب میں طلباء نے مزاحیہ خاکے ، تقاریر اور ملی نغمے پیش کیے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے تعلیم کی اہمیت پر زور دیا اور کہا کہ تعلیم اس وقت کی ضرورت ہے جو زندگی گزارنے، معاشی ترقی اور علاقے میں امن قائم کرنے کیے نہایت اہمیت رکھتی ہے۔ علاقے کے مشران اور والدین کو تعلیم کی شرح بڑھانے میں ہمارا ساتھ دینا چاہئے۔انھوں نے کہا کہ تعلیم اور صحت کے لیے90فیصد بجٹ مختص ہے لیکن پھر بھی ہم اس میں ناکام ہیں جس کے لیے عوام کا ساتھ دینا نہایت ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسلام میں دینی اور دنیاوی دونوں تعلیم کی ضرورت پر زور دیا ہے جب ہم دینی اور دنیاوی علم پر توجہ دیں گے تو کوئی ہم پر یلغار کرنے کی ہمت نہیں کرے گا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سکول پرنسپل زرداعلی خان نے کہا کہ اس دفعہ ہم نے تمام سکولوں کو سلیبس دیا ہے جس کے بارے میں اساتذہ سے پوچھا جائے گا۔
جبکہ اس سال ہم نے انرولمنٹ کے لیے خصوصی ٹارگٹ رکھا گیا ہے جس میں علاقے کے عمائدین کے تعاون کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے ساتھ ساتھ ہم علاقے کے نوجوانوں میں نشے کے خلاف آگاہی پیدا کرنے کے حوالے سے بھی پروگرام ترتیب دیں گے جبکہ شجرکاری جیسے اہم ایونٹ میں بھی حصہ لینے کی منصوبہ بندی کی ہے جس میں آل پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن بڑھ چڑھ کر حصہ لیں گے۔ انہوں نے علم کی اہمیت اور اساتذہ کی عزت پر زور دیا جبکہ انھوں نے کہا کہ ہمارے حکمرانوں نے صرف دنیاوی تعلیم حاصل کی ہے اور اسلام سے دوری کی وجہ سے ہم پر مختلف قسم کے قرضے چڑھ رہے ہیں اگر انھیں دنیاوی علم کے ساتھ دینی علم بھی ہوتا تو آج ہم سود پر دوسرے ملکوں سے قرضے نہ لیتے اور ملک خود مختار ہوتا اور ترقی کے منازل طے کر رہے ہوتے۔ تقریب میں کلاس نہم کے طلباء نے کلاس دہم کے طلباء کو ہار پہنائے اور انہیں اچھے انداز میں رخصت کئے۔ آخر میںبہتر پوزیشن حاصل کرنے والے طلباء میں انعامات تقسیم کیے گئے اور ملک کی سلامتی اور امن کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔