پاک فوج تو زندہ باد

Pak Army

Pak Army

تحریر : شاہ بانو میر

البقرہ
249 سے 253
جو لوگ یہ سمجھتے تھے کہ
انہیں ایک دن اللہ سے ملنا ہے
انہوں نے کہا
بارہا ایسا ہوا ہے
کہ
ایک قلیل گروہ اللہ کے اِذن سے ایک بڑے گروہ پر غالب آگیا ہے
اللہ صبر کرنے والوں کا ساتھی ہے
اور
جب وہ جالوت اور اس کے لشکروں کے مقابلے پر نکلے
تو
انہوں نے دعا کی
“”( اے ہمارے رب ہم پر صبر کا فیضان کر ہمارے قدم جما دے
اور اس کافر گروہ پر ہمیں فتح نصیب کر ) “”
آخر
کار اللہ کے اِذن سے انہوں نے کافروں کو مار بھگا دیا
اور
داؤد نے جالوت کو قتل کر دیا
اور
اللہ نے اسے سلطنت اور حکومت سے نوازا
اور
جن جن چیزوں کا چاہا اس کو علم دیا “”

آج ایک بار پھر جالوت کے لشکروں کے سامنے اس کی نسبت تعداد میں کم لشکر ہے
مگر
ہمارا ایمان ہے کہ
اللہ کی تائید کے ساتھ یہی لشکر کامیاب رہے گا انشاءاللہ

بھارت مانا ایک بڑی جمہوری طاقت ہے
لیکن
اسلام نے اپنی خوبصورت تعلیمات سے ایک انقلاب برپا کیا
جس میں طاقتور کو جب یہ بتایا گیا کہ تمہارے اوپر ایک اور سب سے بڑی طاقت ہے جو “”اللہ” ہے
لہٰذا
اپنے آپ پر غور کرتے ہوئے اس رب کی پکڑ سے ڈرو
یہ ایسا نقطہ تھا
جس نے عربوں کی جہالت کو ختم کیا ظلمت کی تاریکی میں سے علم کا ہدایت کا نور چمکا
اور
انسانیت نے جنم لیا
ظالم طاقتور بقائے باہمی کو جان کر اپنا احتساب کرنے لگا
اور
یوں معاشرے میں پہلی بار دولت ہتھیار سے نہیں
بلکہ
تقویٰ معیار ٹھہرا
اور
یوں ایک مساوات پر مبنی حسین معاشرہ تشکیل پایا
جب انسانیت انسانی قدروں سے جڑی تو دنیا نے دیکھا
یہ چھوٹے چھوٹے گروہ متعدد بار اپنے رب کے توکل پر کیسے شھادت کے جذبے کے ساتھ
نڈر ہو کر سامنے کھڑے لاکھوں کی تعداد میں
ہتھیاروں سے مسلح دشمن سے لڑے
اور
کامیاب انعام میں لے کر واپس لوٹے
یہی وقت اب ہے
بھارت میں افراد کی کثرت اسے رعونت میں مبتلا کر گئی
دوسری طرف
پاکستانی عسکری قیادت کی خاموش سفارتکاری سے خطے میں نئی طاقت سے ابھرتا ہوا
نیا پاکستان بن رہا تھا
جس کے ساتھ ہمسایہ ممالک کے علاوہ دیگر ممالک بھی مستحکم انداز میں کھڑے ہیں
بھارت ہمیشہ کی طرح پاکستان کے اندر سازشوں کے جال بچھاتا رہا
اور
پاکستان نے ان کا خاتمہ کرتے ہوئے دہشت گردی کے تمام ٹھوس ثبوت دیگر ممالک کو دکھائے
یوں تنہائی ختم ہوئی اور ہمارے تعلقات دوبارہ سے اعتدال پر آنا شروع ہوئے
لیکن
بھارت سی پیک سے آنے والے حیرت انگیز فوائد سے اس قدر خوفزدہ ہوا
کہ
ایک بار پھر خود ساختہ دہشت گردی کا ڈرامہ رچا کر یہ ڈائن سیاست
خطے کے امن کو تہس نہس کر دیا
اس بار معاملہ مختلف ہے
پاکستان دہشت گردی کو ختم کرنے کا عزم مصمم کر چکا ہے
یہی وجہ ہے خطے کے ممالک ایران افغانستان نے کسی بھی جنگی صورتحال کے پیش نظر پاکستان کا ساتھ دینے کا واضح اعلان کیا ہے
قوم کو دھوکہ دینے والا مودی اپنے 3 جنگی جہاز جنون کی آگ میں جھونک گیا
دو پائلٹ پاکستان کے اندر سے گرفتار کر لئے گئے
حسب سابق
ہم نے انتہائی ذمہ داری اور مہمان نوازی کا ثبوت دیتے ہوئے انہیں مکمل آرام دہ ماحول فراہم کیا ہے
دشمن کے جہازوں کا ملبہ اور زندہ گرفتار پائلٹ کا بیان بھی سامنے ہے
اب چین کے دورے پر گئی سوشما سوبھراج کا بیان آیا ہے
کہ
بھارت اس موقعے پر اشتعال کی بجائے برداشت کی پالیسی اپنائے گا
یہی تو ہم کہ رہے تھے جسے سننے کے قابل نہیں سمجھا گیا
یاد رکھو
پاکستان تعداد میں کم ضرور ہے
مگر
ٌماضی کی دہشت گردی میں نمایاں کامیابیوں نے اس کی مسلح افواج کے حوصلے بلند کر دیے ہیں
ہمارے جوان اپنے کمزور دشمن کے”” شب خون “” مارنے کی بزدلانہ عادت سے بخوبی واقف ہے
یہی وجہ ہے
کہ دشمن کی آمد پر اسے بھرپور خوش آمدید اسے جہنم رسید کر کے دی گئی
“”میں ونگ کمانڈر ابھے نندن ہوں “”
ہم سب نہ صرف سن رہے ہیں بلکہ دیکھ رہے ہیں
کل ہی بار بار ہمارے ڈی جی آئی ایس پی آر نے سمجھانے کی کوشش کی تھی
کہ ٌ
انتقام حسد تعصب میں اندھے ہو کر اس خطے کو ترقی کی شاہراہ سے ہٹا کر تباہی کی طرف نہ دھکیلو
کوئی مسئلہ ہے تو ٹیبل پر آؤ اور مہذب قوموں کی طرح گفت و شنید سے صلح کا امن کا راستہ نکالو
مگر
ہمسایہ ملک کی بد نصیبی ہے
جب جب الیکشن کا موسم آتا ہے
کمزور پاکستانی کارڈ اور مظلوم مسلمان کی شھادتیں ہر بار ترپ کا پتہ ثابت ہوتی ہیں
مگر
اس سال صورتحال کچھ مختلف اس لئے ہے
کہ
یہ قربانیوں کی بنیاد پر از سر نو تعمیر کیا ہوا نیا پاکستان ہے
اب سوچ دہشت گردی نہیں بلکہ
قوم کو بلند مقام کیسے دلانا ہے ؟
“”لفاظی سے حقیقت کا”” یہ سفر پاک فوج نے سنبھالا
پاکستان سی پیک کیلئے علاقہ کو طاغوتی قوتوں سے پاک کرنے میں لگا ہے
افواج پاکستان کی انتھک کوششوں کی وجہ سے
خطے میں پاکستان نے اپنا کھویا ہوا مقام پھر سے حاصل کر لیا ہے
اس خاموش مستقل سفارتکاری نے ہمارے منجمند دشمن روس کو دوست بنایا
ایران اور افغانستان کے ساتھ چٹیل چٹان میں دراڑیں آئیں
اور
یوں دنیا میں تنہا ہونے والا پاکستان سی پیک کے ساتھ
اور
اپنے خوبصورت عزائم کے ساتھ مستقبل کی کامیاب زندگی کیلئے کوشاں ہوا
ماضی کے تلخ اور خونیں تجربے پاک فوج کے عزائم اور حوصلے آسمان سے زیادہ بلند کر گئے
اب سامنے کسی ملک کی فوج نہیں بلکہ سی پیک سے طلسمی تبدیلی کی خواہاں
علاقے کے استحکام کی ضمانت دینے والی عقابی نگاہ رکھنے والی شہبازوں کی فوج ہے
پاک فوج اللہ پر توکل اور اپنی قوت پر اعتماد رکھتی ہے
یہ وقت نازک ہے
دشمن ہمسایہ نجانے کس خوش فہمی کا شکار ہے
کہ
وہ دبوچ لے گا جھنجھوڑ دے گا
سامنے پاکستان ہے جو بدلے ہوئے علاقے میں نئے ولولہ اور نئے انداز سے سامنے آ رہا ہے
جس کا دعویٰ یہی ہے کہ اسکو
امن چاہیے پر امن خطہ
جس میں انسان ترقی کریں
افسوس صد افسوس
ہمسایہ ملک نے بات کو ہماری کمزوری سمجھا
یوں اس کا رویہ تبدیل نہیں ہوا
کل
ایل او سی پر پروازیں جنہیں پرے دھکیل دیا گیا
اب باقاعدہ ہمارے ملک کے اندر اس کے طیارے
تو پھر انجام تو یہی تھا
جو ابھی سکرین پر دیکھ رہے ہیں
پاکستان کی عسکری قوت جذبہ ایمانی سے سرشار ہے
مگر
ابھی بھی یہی کہا گیا ہے
کہ
تحمل اور برداشت سے موجودہ صورتحال کو بہتر کرنے کی کوشش کریں
کیونکہ
جنگ کسی کیلئے کبھی خیر نہیں
انسانیت کی تذلیل اور خاتمہ ہے
بھارت ہوش کے ناخن لے
موجودہ خطرناک ماحول میں
التجا یہی ہے
ذمہ دار پاکستانی ہونے کا ثبوت دیں
مذاق اور حد سے بڑہنے سے گریز کریں
سوشل میڈیا پر آرامدہ ماحول میں بیٹھ کر مذاق کرنا اور ہے
پتھریلے بارود کے ڈھیر پر جان ہتھیلی پر رکھ کر خود کو دھرتی میں پر نچھاور کرنا کچھ اور ہے
آئیے
اللہ تعالیٰ سے مل کر دعا کرتے ہیں
اللہ رب العزت بھارت کو بہتر سوچنے کی ہدایت دے
افواج پاکستان کے ایک ایک سپاہی کی حفاظت فرمائے
ہم سب کو عافیت سلامتی میں رکھے
وطن عزیز کو اس کے پرچم کو سر بلند رکھے آمین
پاکستان زندہ باد افواج پاکستان پائیندہ باد

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر