اسلام آباد (جیوڈیسک) بھارت کے ساتھ بات چیت کے ذریعے کشیدگی کے خاتمے کی پیش کش اور دونوں ممالک کے درمیان قیام امن کے لیے کوشش پر سوشل میڈیا پر پاکستانی وزیراعظم ’عمران خان کے لیے نوبل امن انعام‘ کا ہیش ٹیگ گردش کر رہا ہے۔
گزشتہ روز پاکستانی پارلیمان کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کے موقع پر عمران خان نے بتایا تھا کہ کشیدگی کے خاتمے اور کسی ممکنہ مسلح تنازعے سے بچنے کے لیے انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے گفتگو کی کوشش بھی کی، جو کامیاب نہ ہوئی۔ انہوں نے زور دیا کہ جنگ خطے کے مفاد میں نہیں اس لیے وہ بھارت کو تمام تر معاملات پر گفتگو کی دعوت دیتے ہیں۔
اس خطاب کے بعد سوشل میڈیا پر ایک طرف تو ایک آن لائن پٹیشن گردش کر رہی ہے اور دوسری جانب ’عمران خان کے لیے نوبل امن انعام‘ کا ہیش ٹیگ بھی ٹرینڈ کر رہا ہے۔
گزشتہ روز پاکستانی وزیراعظم نے اپنے خطاب میں زیرحراست بھارتی پائلٹ ابھینندن کی رہائی کا اعلان بھی کیا تھا۔
ایک پاکستانی ٹی وی چینل دنیا نیوز اپنے ایک ٹوئٹر لنک میں لکھتا ہے، ’’عمران خان نے بھارتی پائلٹ کی رہائی جیسے اقدام کے ذریعے دنیا بھر کو امن کا پیغام دیا ہے۔ لوگ عمران خان کے لیے نوبل انعام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔‘‘
اس کے جواب میں بھارتی صارف اروِند جھا نے لکھا، ’’آپ کا مطلب ہے، نوبل انعام ایک ایسے شخص کو دے دیا جائے، جو اپنی سرزمین پر لشکر طیبہ اور جیش محمد جیسی اقوام متحدہ کی جانب سے دہشت گرد قرار دی گئی تنظیموں کو جگہ دیتا ہے اور انہیں ’سٹریٹیجک‘ اور بھارت کے خلاف جہاد کے لیے کم قیمت آپشن کے طور پر استعمال کرتا ہے؟ ٹھیک ہے۔ چلیے ایسا کر لیتے ہیں۔‘‘
پاکستانی سوشل میڈیا صارف بلال، ’عمران خان کے لیے نوبل انعام‘ کے ہیش ٹیگ کے ساتھ لکھتے ہیں، ’’مجھے کوئی افسوس نہیں کہ میں نے عمران خان کی ابتدا سے حمایت کی۔ تمام تر نازیبا باتوں، دل توڑنے والے پیغامات اور گالیوں کے باوجود، ہم آپ کی حمایت کرتے رہے۔ آج شاید انعام کا دن ہے۔ کپتان آپ جیتے رہیے۔‘‘
دوسری جانب بعض سوشل میڈیا صارفین پائلٹ کی رہائی کو عمران خان کی کم زوری سے بھی تعبیر کرتے ہوئے ان پر تنقید کر رہے ہیں، تاہم مجموعی طور پر عمران خان کے اس اقدام کی حمایت کرنے والے زیادہ تعداد میں دکھائی دیتے ہیں۔
ایک طبقہ اس بات پر بھی زور دیتا نظر آتا ہے کہ عمران خان اب ملک میں موجود جہادی عناصر کی سرکوبی کے لیے بھی موثر اقدامات کا آغاز کریں۔
سوشل میڈیا صارف سارا تاثیر کہتی ہیں، ’’کوئی شک نہیں کہ ہمارے سپر ہیرو وزیراعظم نے دنیا بھر میں لوگوں کے دل جیت لیے ہیں۔ ان کے لیے نوبل امن انعام ہونا چاہیے۔ عمران خان اب پاکستان میں تمام غیرریاستی عسکری عناصر بہ شمول جیش محمد، سپاہ صحابہ، لشکر جھنگوی اور لشکر طیبہ کی صفائی کا کام شروع کریں۔ یہ عناصر ہمارے ہم سایہ ممالک کو نقصان پہنچاتے ہیں اور سوائے عالمی برہمی کے ہمارے کسی فائدے کے نہیں۔‘‘