کامیاب مظاہرہ (پیرس )

Pakistani – Kashmiri Community France Protest

Pakistani – Kashmiri Community France Protest

تحریر : شاہ بانو میر

گزشتہ روز پاکستان اور کشمیریوں نے مل کر پیرس ایفل ٹاور پر جس شاندار انداز سے اکٹھے ہوکر کامیاب مظاہرہ کیا اس نے پوری دنیا میں بھارت کے مکروہ عزائم کا پردہ چاک کیا ہے بھارتی جارحت پر پاکستان کی فضائیہ نے جس طرح دو طیارے مار گرائے اور پائلٹ کو گرفتار کر کے
بھارت کے حوالے صحیح سلامت واپس کیا
یہ تاریخ ہے جو کبھی بھلائی نہیں جا سکے گی
پاکستان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر
پاکستان زندہ باد اجتماع کا کمیونٹی کی جانب سے انعقاد کیا گیا
اپنی فتح میں وہ اپنے کشمیری بھائی بہنوں کی آزادی کیلئے بھی نعرے بلند کرتے رہے
میڈیا اور دیگر ذرائع ابلاغ میں پاکستان زندہ باد اجتماع کو بہت پزیرائی ملی
خاصیت اس میں یہ تھی جس نے ہر طرف اسے مقبول کیا
صرف پاکستانی پرچم تھے اور پاکستان زندہ باد کی گونج تھی
اس میں کوئی انفرادی جماعت نہیں تھی
کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں تھا
کوئی گروہی جماعتی علاقائی دینی لسانی تعصب نہیں تھا
صرف پاکستان اور کشمیر

کشمیر آزاد ہو کر رہے گا
یہ وقت اور علامات سے ثابت ہو رہا ہے
ظلمت کی تاریکی چھٹ رہی ہے
اور
بہری گونگی بنی یہ دنیا اب احساس سے شناسا ہوتی جا رہی ہے
اقوام متحدہ ہو یا یورپی پارلیمنٹ ہر فورم پر کشمیریوں کی سسکیاں فضا کو مغموم بنا رہی ہیں
وقت کے بدلتے ہوئے تقاضے خطے کی بقا چاہتے ہیں
اسی لئے افغانستان ہو یا ایران یا کشمیر سب کی سالمیت کے بغیر خطہ آگ کا گولہ بنا رہے گا
بھارت نے اسرائیل کے گٹھ جوڑ سے جو گندا کھیل رچانا چاہا بہاولپور میں
پاکستان کی انٹیلجنس نے اس کا بھانڈا بیچ چوراہے پھوڑ دیا ہے
پیرس نے آج پوری دنیا کو اپنے اتحاد سے اپنی قوت سے بتا دیا
پاکستان تو زندہ باد ہے
اس ایک پروگرام کی کامیابی کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے
کہ
ہر گھر میں مظاہرے کا ذکر کیا جا رہا ہے
فیس بک ہو یا واٹس ایپ ایک ہی کلپ یا وڈیو کبھی کسی چینل کی تو کبھی کسی چینل کی
متعدد بار وصول ہوئی
بار بار دیکھا
ہر بار سکون کا احساس ہوا
سکرین پر اژدھام ہے پیرس کے پاکستانیوں کا
ایک ساتھ متحد پہاڑ کی طرح اٹل پرجوش خوشی سے پاکستان کی جیت کا جشن مناتے ہوئے
اور
ساتھ ہی ساتھ کشمیر کی آزادی تک کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا پرجوش اظہار
میں بھی کشمیر کے ساتھ بیٹی ہونے کے ناطے
اظہار یکجہتی کے کارواں میں شامل ہونا چاہتی ہوں
وہاں جانا ضروری نہیں
دعائیں گھر بیٹھے آسمان تک جاتی ہیں اور رنگ لاتی ہیں
میرے پاس کشمیر کے لئےقلم کی محنت ہے
جو پیش خدمت ہے
جس میں منافقت نہیں ہے
اخلاص کی مٹی میں گندھے یہ حروف
اللہ پاک قبول فرما کر کشمیر کو آزادی عطا فرمائے آمین
قلم کا جہاد انشاءاللہ
کشمیر کی آزادی تک جاری رہے گا
بادلوں سے گھرے ایفل ٹاور میں مسلسل رم جھم سے موسم کی خوبصورتی دگنی ہو گئی
کالے بادلوں کی آنکھ مچولی میں ہلکے نیلے بادل اٹھکیلیاں کر رہے تھے
گویا آج وہ بھی بھارت کو چڑا رہے تھے
کشمیریوں کا جزبہ پاکستانیوں کا جنون آج دنیا بھر کو واضح پیغام تھا
اے دشمنِ دیں تو نے کس قوم کو للکارا

لے ہم بھی ہیں صف آرا
لے ہم بھی ہیں صف آراء

یہ جلسہ پیغام تھا بھارت کو
ہزاروں فوجی جوانوں کی شھادتوں سے نیا پاکستان تعمیر کیا گیا ہے
جہاں اب کسی سازش کو برداشت نہیں کیا جائے گا
کشمیری بھائیوں کے ساتھ ایک ساتھ مطالبہ تھا
کشمیر میں ہونے والی بربریت کو ختم کر کے انہیں باعزت طریقے سے آزاد حیثیت میں جینے کا حق دو
آج پیرس نے نئی تاریخ رقم کی ہے
لگ بھگ 500 سے زائد افراد تھے
یورپ کی مصروف زندگی میں سے اتنے لوگوں کا وقت نکال کر اپنے ملک سے عہد نبھانا قابل ستائش ہے
بھارت کیلئے ایسے مظاہرے اب صرف کشمیر پاکستان میں نہیں ہوں گے
بلکہ
دنیا میں جہاں بھی مسلمان بستے ہیں اب وہاں وہاں ظلم کی داستانیں پہنچائی جا چکی ہیں
ہر جگہ اکٹھے ہوں گے اور یہی ہزیمت و ذلت بھارت کو اٹھانی ہے
یہی اس کا مقدر ہے
او آئی سی میں ان کی وزیر خارجہ کی موجودگی میں کشمیر کے مسئلے کو اجاگر کرنے اور اس کا حل نکالنے
کیلئے قرارداد کا منظور ہونا بھارت کی اصولی موت ہے
شیطان کا راج اختتام پزیر ہوا اور دشمن کی قلعی پوری دنیا کے سامنے کھل گئی
میرا سچا رب اپنے قرآن پاک میں فرماتا ہے کہ
حق نافذ ہو کر رہے گا
ہم اکتا جاتے ہیں طوالت سے
حق کو تو ثابت ہو کر رہنا ہے
وقت تو لگتا ہے دھند چھٹتے چھٹتے
پھر
منظر نامہ روشن شفاف واضح نظر آتا ہے
یہی مشکل گھڑیاں منصفی کے پلڑے کو بھاری کرتی ہیں
اور
پھر ایک وقت آتا ہے
کہ
مظلوم کے پلڑے میں دنیا کھڑی ہو کر اسے انصاف دلاتی ہے
جیسے
آج پاکستان کے شیر جوان بیٹے پیرس میں کھڑے اپنے بلند قامت سے انڈیا کو لرزا رہے ہیں
میڈیا کا جوش و خروش بھی وڈیو میں دکھائی دے رہا
پیرس ایک طویل عرصے کی خاموشی کے بعد واپس لوٹ آیا ہے
اپنے ا صلی کی جانب
باہر کی دنیا میں بیٹے بھائی باپ ہی اچھے لگتے ہیں
جنگی حالات ہوں
یا
پُرامن ماحول
ماؤں بہنوں بیٹییوں کے لئے اللہ پاک نے گھر کی خوبصورت دنیا کی صورت
مکمل سلطنت بنا رکھی ہے
جس میں ماں اپنی دینی فراست سے غیور بیٹوں کی تربیت کرتی ہے
انہیں غیور مسلمان پاکستانی یا کشمیری بن کر کیسے کردار ادا کرنا ہے
یہ تربیت کرتی ہیں
تب جا کر حسن جیسے پائلٹ پاکستان کی فضائیہ کی تاریخ رقم کرتے ہیں
یہی آج ہوا
اس مظاہرے کا تذکرہ مدتوں ہوتا رہے گا
ہر لحاظ سے جامع غیور سنجیدہ قابل تعریف با وقار مظاہرہ
دل خوشی سے نہال ہے
شرکاء مظاہرے میں فلک شگاف نعروں سے جیسے بزدل بھارت کو تنبیہہ کر رہے ہوں
باز آجاؤ ورنہ
“”ایک تھا بھارت “” ہو جاؤ گے””

پاکستان آزاد تھا ہے اور رہے گا
انشاءاللہ
مقبوضہ کشمیر بھی انشاءاللہ
اب آزاد ہو کر رے گا
پلوامہ حملے کے ڈرامے کے ڈراپ سین کے بعد مودی کا گھٹیا اسکرپٹ فیل ہوگیا
دنیا بے ساختہ پکار اٹھی
کہ
جنوبی ایشیاکاخطہ پُرامن تب ہی ہو گا
“” جب کشمیر آزاد ہوگا “”
کیونکہ
کشمیری ماؤں نے بیٹوں کے جنازوں پر نوحے چھوڑ کر آزادی کے نعرے بلند کر دیے
جس پر
فلک بھی اشکبار ہوگیا
اس کا مطلب
آزادی کشمیر قریب ہے
یہ جذبہ حریت یہ جذبہ جدوجہد کشمیریو
آپ سب کو مبارک
کامیاب نیا پاکستان ہے
آزاد کشمیر کے ساتھ
انشاءاللہ
پاکستان زندہ باد

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر