انقرہ (جیوڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ اسرائیل کا وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو 7 سالہ فلسطینی کو قتل کرنے والا ایک ظالم شخص ہے۔
دارالحکومت انقرہ کے علاقے پُرساک میں انتخابی جلسے سے خطاب میں مسجد اقصیٰ پر حملے کی وجہ سے اسرائیل صدر ایردوان کے ایجنڈے پر تھا۔
صدر ایردوان نے “اسرائیل کا لٹیرا سربراہ ” کہہ کر نیتان یاہو کے خلاف ردعمل کا اظہار کیا اور کہا کہ نیتان یاہو ہوش کے ناخن لو ۔ تم 7 سالہ فلسطینی بچے کو قتل کرنے والے اور عورتوں کو جیلوں میں بند کرنے والے ایک ظالم شخص ہو۔ وہاں ہماری عبادتگاہ میں تمہارے فوجی اور پولیس اہلکار جوتوں سمیت داخل ہو جاتے ہیں۔ ہم نے اپنے ملک میں کسی بھی یہودی پر ظلم نہیں کیا اور نہ ہی ان کی کسی عبادت گاہ سے وہ سلوک کیا ہے جو تم کر رہے ہو۔
صدر ایردوان نے کہا کہ ہمیں نہ اکساو ہم اس جال میں نہیں آئیں گے۔ وہ ایک الگ مسئلہ ہے لیکن اس معاملے کا حساب ہم تم سے عالمی برادری میں ضرور لیں گے۔
ہماری مقدس مسجد پر ہر حملے کے بدلے میں آپ ہمیں اپنے مقابل پائیں گے ۔ ہم آپ کو مسجد اقصیٰ کو بوٹوں سے آلودہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ میں نے وزارت خارجہ کو احکامات دئیے ہیں۔ تمام بین الاقوامی مذاکرات جاری ہیں اور اس معاملے میں سب خاموش رہیں تو بھی ہم آواز بلند کرنا جاری رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم القدس کا انتظام عالم اسلام میں اس کی اہمیت کے شایان شان شکل میں چلائے جانے کے لئے اپنی کوششوں کو آخری سانس تک جاری رکھیں گے۔