کراچی (جیوڈیسک) سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے میگا منی لانڈرنگ کیس کی منتقلی سے متعلق بینکنگ کورٹ کے فیصلے کوسندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
پیپلزپارٹی کے صدر آصف زرداری اور فریال تالپور بینکنگ کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کرنے اپنے وکلاء کے ہمراہ سندھ ہائیکورٹ پہنچے، اس موقع پر عدالت کے اطراف سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
آصف زرداری اور فریال تالپور نے اپنے وکلاء کے ذریعے بینکنگ کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس کو اسلام آباد منتقل کرنے کے فیصلے کو عدالتِ عالیہ میں چیلنج کیا۔
درخواست گزاروں کی جانب سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہےکہ بینکنگ کورٹ کے مقدمہ منتقلی کے احکامات غیر قانونی ہیں۔
درخواست گزاروں صدر کی جانب سے مقدمہ اسلام آباد منتقل کرنے کے حکم کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
واضح رہےکہ گزشتہ روز بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس کا مقدمہ کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد نیب نے آصف زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کو 20 مارچ کو طلب کیا ہے۔
واضح رہےکہ ایف آئی اے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کی تحقیقات کررہی ہے اور اس سلسلے میں اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی بھی ایف آئی اے کی حراست میں ہیں جب کہ تحقیقات میں تیزی کے بعد سے اب تک کئی جعلی اکاؤنٹس سامنے آچکے ہیں جن میں فالودے والے اور رکشے والے کے اکاؤنٹس سے بھی کروڑوں روپے نکلے ہیں۔
ایف آئی اے نے گزشتہ سال 6 جولائی کو بینکنگ کورٹ میں مقدمہ دائر کیا جس کی تقریباً 8 ماہ تک سماعت ہوئی، آصف زرداری اور فریال تالپور نے مقدمے میں گرفتاری سے بچنے کے لیے حفاظتی ضمانت لے رکھی تھی۔