اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ گیس بلز میں اضافے کی تحقیقات جاری ہیں اور ایسا لگ رہا ہے کہ بڑے بڑے نام سامنے آئیں گے۔
وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اجلاس میں گیس بل سے متعلق بات چیت ہوئی اور تحیققیاتی کمیٹی کی ابتدائی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 32 لاکھ صارفین کو گیس کے اضافی بلز بھجوائے گئے، یہ اس سال نہیں ہوا بلکہ 2016 اور 2017 سے اضافی بلز بھجوائے جارہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ بڑی کمپنیوں کو اربوں روپے کا فائدہ پہنچانے کیلئے عوام پر بلز کا بوجھ ڈالا جاتا رہا لیکن حکومت نے بلز واپسی کی مد میں ڈھائی ارب روپے صارفین کو واپس ادا کرنے کا فیصلہ کیا ہے، گیس کے اضافی بلز کے معاملے پر تحقیقات ابھی جاری ہیں اور اس اسکینڈل میں بڑے بڑے نام سامنے آئیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ 8 برس میں زراعت پر خرچ میں 60 فیصد کمی ہوئی، آئندہ پانچ سال میں زراعت پر خصوصی توجہ دی جائے گی اور کسانوں کیلئے قرضوں میں اضافہ کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ آج ہونے والے کابینہ اجلاس میں جہانگیر ترین بھی شریک ہوئے اور انہوں نے زرعی شعبے میں اصلاحات سے متعلق بریفنگ دی۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ احتساب عدالت نمبر2 راولپنڈی کو اسلام آباد منتقل کیا گیا ہے، عدالتوں کی منتقلی انتظامی فیصلہ ہے لیکن ایسا نہ ہو کہ اس سے مخالفین کے دل کی دھڑکن متاثر ہو۔
انہوں نے کہا کہ ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد کا پاکستان آنا خوش آئند ہے جب کہ وفاقی کابینہ نے ملائیشیا کے ساتھ ویزا شرائط میں نرمی کی منظوری دے دی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ خوردنی تیل کا استعمال کم کرنے کے لئے آگاہی مہم شروع کی جائے گی کیوں کہ خوردنی تیل کے زیادہ استعمال سے نہ صرف زرمبادلہ خرچ ہوتا ہے بلکہ صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔
وفاقی وزیراطلاعات کے مطابق وزیر اعظم نے وزراء، سیکریٹریز اور محکموں کو اخراجات کم کرنے کی ہدایت کی ہے۔