سانحہ نیوزی لینڈ، عالمی سطح پر دہشت گردی کے خاتمے کا عزم

New Zealand Masjid Firing

New Zealand Masjid Firing

تحریر : رشید احمد نعیم، پتوکی

سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ کی فضا ابھی تک سوگوار ہے، پارلیمنٹ کے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا، وزیراعظم جیسنڈا ارڈرن نے اسلام علیکم کہہ کراجلاس میں بہادر پاکستانی شہری نعیم رشید کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے تقریر کا آغاز اسلام وعلیکم کے ساتھ کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ یہاں دہشت گردی کرنے والے کا نام لینا بھی پسند نہیں کریں گی، آپ لوگ کبھی مجھ سے اس کا نام بھی نہیں سنو گے، وہ ایک دہشت گرد ہے، وہ ایک مجرم ہے، وہ ایک انتہا پسند ہے، لیکن وہ بے نام ونشان رہے گا، ان لوگوں کا نام لینا چاہئے جنہوں نے جان گنوا دی، بجائے اس کے اسکا نام لیا جائے جس نے جان لی، ہم نیوزی لینڈ میں اسے کچھ بھی نہیں دیں گے، یہاں تک کہ نام بھی نہیں۔اجلاس کے دوران بہادر پاکستانی شہری نعیم رشید کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔

وزیراعظم نیوزی لینڈ نے کہا کہ نعیم راشد جن کا تعلق پاکستان سے ہے، حملہ آور سے بندوق چھیننے کی دوڑ میں شہید ہو گئے، انہوں نے مسجد کے اندر عبادت کرنے والے لوگوں کو بچانے کے لیے اپنی جان گنوا دی، مرنے والوں کا تعلق اس مذہب سے تھا جو کشادہ دل کے ساتھ سب کا استقبال کرتے ہیں۔وزیراعظم جسنڈا آرڈرن نے کہا کہ حاجی داد نبی 71 سال کا ایک شخص تھا، جس نے النور مسجد کا دروازہ ان الفاظ کے ساتھ کھولا، ہیلو برادر خوش آمدید، یہ آخری الفاظ تھے، انہیں نہیں پتہ تھا کہ دروازے کے پیچھے کس قدر نفرت ہے لیکن ان کا استقبال کا طریقہ بتاتا ہے کہ وہ ایسے مذہب کے رکن تھے جو تمام لوگوں کو کشادہ دل اور فکر کے ساتھ خوش آمدید کہتا ہے۔پارلیمنٹ کے اجلاس میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے نیوزی لینڈ میں دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بس بہت ہو چکا، دنیا میں فساد کے لیے کوئی جگہ نہیں، اس قسم کے واقعات کی بڑھتی ہوئی وجہ اسلامو فوبیا ہے۔جسٹس ٹروڈو نے مزید کہا کہ میں آج کینیڈا کی جانب سے دل سے نیوزی لینڈ کے غم میں شریک ہوں، چند روز پہلے ہمارا دوست اور اتحادی ملک تاریخ کی بدترین دہشت گردی کا شکار ہوا اور یہ سب اسلام فوبیا کی وجہ سے ہوا ہے۔

انہوں نے کہا 50 مرد، عورتوں اور بچوں کو عبادت کے دوران مار دیا گیا اور درجنوں زخمی ہوئے، ایک دہشت گرد، بزدل اور مونسٹر نے یہ کارروائی کی، میں دنیا کے تمام ممالک سے اپیل کرتا ہوں کینیڈا کے ساتھ کھڑے ہوں۔کینیڈین وزیر اعظم نے کہا اس لڑائی میں مسلمان، عیسائی، یہودی، سیاہ فام اور سفید فام ہم سب کو اس نفرت کے خلاف ایک ٹیم کی طرح لڑنا چاہئے، ایک ٹیم کی حیثیت سے اس صورتحال کو نارمل نہیں لینا چاہئے۔علاوہ ازیں نگریس کی جنرل سیکرٹری اورمشرقی یوپی کی انچارج پرینکا گاندھی نے نیوزی لینڈ کی2مساجد میں ہونیوالی فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے ٹویٹر پرتحریر کیا کہ نیوزی لینڈ کی ہولناک دہشتگردی پوری دنیا کیلئے انتباہ ہے، نفرت کبھی اچھی نہیں ہوتی، میں سانحہ میں ہلاک ہونیوالوں اور ان کے افرادخاندان کے غم میں شریک ہوں، میں چاہتی ہوں کہ اس بھیانک جرم سے جو دوسرے لاکھوں افراد پریشان ہوئے ہیں، قدرت انہیں ہمت عطاکرے۔ واضح رہے کہ پرینکا گاندھی نے 23 جنوری 2019 کوسرگرم سیاست میں قدم رکھا ۔ اتر پردیش میں کانگریس کو مستحکم کرنے کیلئے راہول گاندھی نے انہیں پارٹی کا جنرل سکریٹری اور مشرقی اتر پردیش کی ذمہ داری سپرد کی۔واضح ہوکہ نیوزی لینڈ کے کرائسٹ چرچ شہر کی 2مساجد میں جمعہ کو ہوئی فائرنگ کے ہلاک شدگان کی تعداد 50 سے تجاوز کر گئی ۔ان میں 7 ہندوستان اور9پاکستانی نژادباشندے شامل ہیں جبکہ بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم جمعہ کی نماز ادا کرنے کیلئے اسی مسجدکے قریب پہنچ چکی تھی جوبال بال بچ گئی۔

حملہ آور دہشت گرد 28سالہ برینٹن ٹیرینٹ نامی آسٹریلین ہے۔پولیس نے اسے گرفتار کر کے گزشتہ روز عدالت میں پیش کیا جہاں سے پولیس ریمانڈ میں دیدیاگیا۔ جبکہ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چر چ کی مساجد میں مسلمانوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کی نہ جیت ہوتی ہے نہ مذہب ‘نیوزی لینڈ ایک امن پسند ملک ہے ۔منگل کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سعودی وزیر خارجہ نے کہا کہ مذکورہ واقعے کے بعد پوری دنیا کی امت مسلمہ کیساتھ بھر پور اظہار یکجہتی نے ثابت کر دیا کہ دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا اور نہ ہی اس کی کوئی جیت ہوتی ہے اور اس کو پوری دنیا مسترد کرتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مذاہب کی ہم آہنگی میں سنگین دہشت گردی کے واقعات ناقابل قبول ہیں،نیوزی لینڈ ایک امن پسند اور محفوظ ملک ہے ،جس کوویلنگٹن حکومت اور عوام نے اپنے ردعمل سے ثابت کر دیا ۔ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء ملک پرویز کھوکھر نے کہا ہے کہ نیو زی لینڈ کی مسجد میں ہونے والی دہشت گردی انتہا ئی افسوس ناک ہے اس دہشت گردانہ حملے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے دہشت گردوں کا کوئی دین ومذہب نہیں ہو تا،انہوں نے کہا کہ دہشت گرد انسانیت کے دشمن ہیں دہشت گردی بین الاقوامی مسئلہ ہے۔

اس کے خاتمے کیلئے تمام ممالک کو متحد ہو کر عملی اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے،ملک پرویزکھوکھرنے کہا کہ دنیا کا کوئی بھی مذہب بے گناہ شہریوں کو اس طرح شہید کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔انہوں نے کہا ہے کہ مسجد میں فائرنگ کھلی دہشت گردی ہے عبادت کے مقام پر حملہ کرنے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں ، قتل مسلم پر دل خون کے آنسو رو رہا ہے دنیا میں صرف مسلمان ہی ظلم و تشدد کا شکار کیوں ہیں نیوزی لینڈ کی وزیر اخعظم کی جانب سے مذمت کا لفظ کافی نہیں ذمہ داروں کو نشان عبرت بنایا جائے۔ پاکستان تحریک انصاف کے سینئررہنماء سیدنادرشاہ گیلانی المعروف ناجے شاہ نے کہا ہے کہ سانحہ نیوزی لینڈ پر دنیا بھر کے مسلمان ممالک کے حکمرانوں کو بھرپور آواز اٹھانی چاہیے،نیوزی لینڈ میں ہونیوالے دہشت گردی کے واقعہ پر عالمی امن کے دعویدار خاموش کیوں ہیں۔ناجے شاہ نے کہاکہ نیوزی لینڈ میں مساجد پر حملے دہشت گردی کا بدترین واقعہ ہیں، پچاس معصوم مسلمانوں کی شہادتوں کے المناک سانحہ نے پوری امت مسلمہ کو اشکبار کر دیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ مسلمان دہشت گرد نہیں بلکہ دہشت گردی کا شکار ہیں پاکستانی حکومت نیوزی لینڈ کے سانحہ کے خلاف زوردار آواز بلند کرے دہشت گردی پوری دنیا کا مشترکہ مسئلہ ہے دہشت گرد وحشی درندے اور انسانیت کے قاتل ہیں ۔ناجے شاہ نے کہاکہ مسلمانوں کے قتل عام پر عالمی امن کے ٹھیکیداروں کی خاموشی قابل مذمت ہے افسوس ناک واقعہ پر پوری قوم دکھی اور غمزدہ ہے ۔انہوں نے مزیدکہاکہ دہشت گردی و انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے پاکستان نے نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

Rasheed Ahmad Naeem

Rasheed Ahmad Naeem

تحریر : رشید احمد نعیم، پتوکی