اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے منی لانڈرنگ کیس میں نیب کی کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم ( سی آئی ٹی) کے سامنے پیش ہو کر بیان ریکارڈ کرا دیا۔
نیب نے جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ اور پارک لین کمپنی سے متعلق تفتیش کے لیے دونوں کو آج طلب کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے تفتیش کے لیے الگ الگ کمرے مختص تھے تاہم دونوں سے 11 کے قریب تفتیشی افسران نے ایک ہی کمرے میں پوچھ گچھ کی اور مشترکہ سوالات بھی کیے گئے۔
نیب کی کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم ( سی آئی ٹی) نے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کو مشترکہ سوالنامہ بھی جاری کیا اور انہیں ایک ہفتے میں جواب جمع کرانے کی ہدایت کی۔
اس موقع پر سابق صدر نے درخواست کی کہ سوالوں کے جوابات کے لیے دس سے پندرہ دن کا وقت دیا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تفتیشی ٹیم کی جانب سے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کو 40 کے قریب سوالات دیے گئے ہیں جس میں 3 مختلف کیسز کے بارے میں پوچھا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈی جی نیب راولپنڈی عرفان نعیم منگی تفتیشی ٹیم کے نگران ہیں جو آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے تفتیش کے دوران کمرے میں آتے جاتے رہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کے ساتھ نیب آفس آنے والی خاتون رخسانہ بنگش اور ان کی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری کو الگ کمرے میں بٹھایا گیا۔
نیب کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق سی آئی ٹی نے تقریباً 2 گھنٹے تک متعلقہ ڈی جی کی سربراہی میں آصف زرداری اور بلاول بھٹؤ سے فی الحال 3 مقدمات سے متعلق سوالات پوچھے اور ایک تحریری سوالنامہ بھی دیا جس کے جوابات 10 روز کے اندر فراہم کرنے کا کہا گیا ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آصف زرداری اور بلاول کے آج دیے گئے جوابات اور سوالنامے کے جوابات موصول ہونے کے بعد قانون کے مطابق جائزہ لیا جائے گا جس کی روشنی میں انہیں دوبارہ بلانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔
آصف زرداری اور بلاول بھٹو کی پیشی کے موقع پر نیب ہیڈ کوارٹرز کے باہر پیپلز پارٹی کے کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی جب کہ نیب ہیڈ کوارٹر کے باہر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
نیب آفس جانے والے تمام راستوں کی بندش کے باوجود پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے تمام رکاوٹیں ہٹائیں اور سیکیورٹی حصار توڑتے ہوئے نیب ہیڈ کوارٹر پہنچ گئے جس پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور متعدد کارکنوں کو بھی حراست میں لے لیا۔
جیالوں نے وفاقی حکومت اور شیخ رشید کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور نیب دفتر کے سامنے وفاقی وزیر عامر کیانی کی گاڑی کو روک لیا۔
یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے گزشتہ روز آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی دس دن کے لیے عبوری ضمانت منظور کی تھی اور اس سے قبل ان کے کیس کو کراچی سے اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم بھی دیا تھا۔