کشمیر (جیوڈیسک) بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں ایک فوجی نے اپنے ہی تین ساتھیوں کو گولیاں مار کر ہلاک کر دیا ہے۔ اس کارروائی کے بعد سینٹرل ریزرو فورس کے اہلکار نے سرکاری رائفل سے خود کو بھی گولی ماری لی۔
پولیس کے ایک بیان کے مطابق یہ واقعہ سری نگر سے تقریبا دو سو کلومیٹر دوری پر واقع اودھم پور کے علاقے میں پیش آیا، جہاں سینٹرل ریزرو فورس کے ایک اہلکار نے سرکاری رائفل کا استعمال کرتے ہوئے اپنے ہی ساتھیوں کو ہلاک کیا۔ جموں کے پولیس افسر ایم کے سینا کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ’’اس واقعے کے بعد فوجی نے خود کو بھی گولی مار لی تھی۔ بعد ازاں اسے ہسپتال لے جایا گیا، جہاں اس کی حالت تشویش ناک ہے۔‘‘ اس پولیس افسر کا مزید کہنا تھا، ’’یہ فوجی اپنے ساتھیوں کو گولیاں مارتے وقت منشیات کے زیر اثر تھا۔‘‘
انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپ ’جموں کشمیر کوآلیشن آف سول سوسائٹی‘ ( جے کے سی سی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق سن دو ہزار اٹھارہ میں بھارتی مسلح افواج کے 20 اہلکاروں نے خودکشی کی۔ گزشتہ دس برسوں میں اپنی جان لینے والے فوجیوں کی سب سے زیادہ تعداد بنتی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق سن دو ہزار چار کے بعد بھارتی فوج میں اپنے ہی ساتھیوں کو گولیاں مارنے کے بھی اسی واقعات رونما ہوئے جبکہ خودکشی کرنے والے فوجیوں کی مجموعی تعداد 323 بنتی ہے۔
ماہرین ان واقعات کی وجہ ذہنی دباؤ، زیادہ گھنٹوں تک ملازمت، چھٹیوں کا نہ ملنا اور مقامی مسائل کو قرار دیتے ہیں۔ اسی وجہ سے بھارتی حکام نے فوجیوں کی پریشانیاں کم کرنے کے لیے یوگا جیسے پروگراموں کا آغاز کیا ہے۔
دوسری جانب لائن آف کنٹرول پر پیش آنے والے فائرنگ کے ایک دوسرے واقعے میں بھی ایک بھارتی فوجی کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل دیویندر آنند کے مطابق جمعرات کی صبح سندربانی کے علاقے میں پاکستانی اور بھارتی فوجیوں کے مابین فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور اس کے نتیجے میں ان کا ایک فوجی مارا گیا۔