وفاقی بجٹ اور اسٹرٹیجی پیپرز کی تیاری میں تاخیر کا خدشہ

Budget

Budget

اسلام آباد (جیوڈیسک) وزارت خزانہ کی جانب سے وزارتوں وڈویژنز کو بار بار یادہانی کے باوجود اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ اور 3سالہ بجٹ اسٹرٹیجی پیپرز کیلیے معلومات فراہم نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے جس سے بجٹ سازی کا عمل متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔

فیڈرل بورڈآف(ایف بی آر)نے خزانہ ڈویژن کو بجٹ اسٹرٹیجی پیپرز کی تیاری کیلیے بریفنگ کو حتمی شکل دینے کیلیے متعلقہ ڈپارٹمنٹس کو فوری طور پر مطلوبہ معلومات فراہم کرنے کیلیے وارننگ دے دی ہے۔ ذرائع کاکہناہے کہ بجٹ سازی و بجٹ اسٹرٹیجی پیپرز کیلیے ایف بی آرکا پارٹ سب سے اہم ہے اور ایف بی آر کی جانب سے بھی خزانہ ڈویژن کو ابھی تک معلومات فراہم نہیں کی گئیں۔

دوسری جانب ایف بی آر حکام کا کہناہے کہ خود ابھی تک ایف بی آر کو بار بار یادہانی کے باوجود فیلڈ فارمشنز و متعلقہ ڈپارٹمنٹس کی جانب سے 3 سالہ بجٹ اسٹرٹیجی پیپرز20 -2019 تا22-2021 کیلیے معلومات فراہم نہ کرنے کا انکشاف ہوا ہے جس کے باعث آئندہ مالی سال20 -2019 کیلیے بجٹ سازی میں تاخیر کا خدشہ ہے۔

اس بارے میں ایکسپریس کو دستیاب دستاویزکے مطابق ایف بی آر ہیڈ کوارٹرزکی جانب سے تمام ممبران اور ڈائریکٹر جنرل براڈننگ آف ٹیکس بیس کو مراسلے بھجوائے گئے ہیں جس میں کہاگیا ہے کہ جنوری2019 سے ان لینڈ ریونیو اورکسٹمز ڈپارٹمنٹ سمیت دیگر ونگز و فیلڈ فارمشنزکو لیٹر جا رہے ہیں کہ 3سالہ بجٹ اسٹرٹیجی پیپرز کی تیاری کیلیے درکار معلومات فراہم کی جائیں مگر باربار یادہانی کے باوجود ابھی تک مطلوبہ میٹریل و معلومات نہیں بھیجی گئیں جس سے بجٹ میکنگ پراسیس متاثر ہونے کا خدشہ ہے لہٰذا ایک بار پھر ریمائنڈر بھجوایا جارہاہے کہ جلدازجلد معلومات فراہم کی جائیں تاکہ بریفنگ تیارکرکے خزانہ ڈویژن کو بھجوایا جا سکے۔

ذرائع کاکہناہے کہ ایف بی آر نے غیرذمے دارانہ رویے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔