اوسلو (جیوڈیسک) ناروے کے ایک کروز شپ نے انجن خراب ہونے کے بعد کھلے سمندر میں بھٹکنا شروع کر دیا ہے۔ ملکی پولیس کے مطابق طوفانی ہواؤں کے باعث اس تعطیلاتی بحری جہاز میں سوار تقریباﹰ تیرہ سو مسافروں کو اب ایمرجنسی میں ریسکیو کیا جائے گا۔
ناروے کے دارالحکومت اوسلو سے ہفتہ تئیس مارچ کو ملنے والی نیوز ایجنسی روئٹرز کی رپورٹوں کے مطابق یہ جہاز اپنے 1300 کے قریب مسافروں اور عملے کے بہت سے ارکان کے ساتھ سفر پر تھا کہ ملک کے مغربی ساحلی علاقے کے قریبی سمندر میں اس کا انجن خراب ہو گیا۔
اسکینڈے نیویا کے اس ملک کی ہنگامی حالات میں سمندری ریسکیو کا کام کرنے والی سروس نے بتایا کہ اس جہاز کے کپتان نے انجن بند ہونے کے بعد مدد کی اپیل کر دی تھی اور اس وقت یہ کروز شپ پانی پر بھٹکتا ہوا آہستہ آہستہ خشکی کی طرف بڑھ رہا ہے۔
تعطیلاتی سفر کے لیے استعمال ہونے والے اس بحری جہاز کا نام وائکنگ اسکائی ہے اور یہ وائکنگ اوشن کروزز نامی کمپنی کی ملکیت ہے۔ یہ کمپنی وائکنگ کروزز گروپ کی ملکیت ہے، جس کے مالک ناروے کے ایک ارب پتی بزنس مین ٹورسٹین ہاگن ہیں۔
وائکنگ اسکائی کی طرف سے بہت مشکل صورت حال کا شکار ہو جانے کا اسگنل ملنے پر ناروے میں متعلقہ محکمے کے حکام نے فوری طور پر امدادی بحری جہاز اور کئی ہیلی کاپٹر سمندر میں اس کروز شپ کی طرف روانہ کر دیے ہیں۔
ساتھ ہی قریب ترین بندرگاہوں پر اس بحری جہاز سے ریکسیو کے بعد عنقریب واپس لائے جانے والے تیرہ سو کے قریب مسافروں کے لیے امدادی انتظامات کی تیاریاں بھی شروع کر دی گئی ہیں۔
ناروے کی پولیس نے ایک مقامی اخبار ’وی جی‘ کو بتایا کہ اس تعطیلاتی بحری جہاز کو، جس کا انجن کام نہیں کر رہا، اس وقت ایسی سمندری ہواؤں کا سامنا ہے، جن کی رفتار تقریباﹰ 40 سمندری میل فی گھنٹہ تک ریکارڈ کی گئی ہے۔