یمن (جیوڈیسک) یمن کی الضالع گورنری میں مختلف مقامات میں آئینی حکومت کی وفادار فوج اور ایران نواز حوثی باغیوں کے درمیان جاری لڑائی کے نتیجے میں کم سے کم 78 جنگجو ہلاک اور زخمی ہو گئے ہیں۔
سرکاری فوج نے الضالع گورنری کے شمالی علاقے مریس سے باغیوں کو باہر نکال کر اس کا کنٹرول حاصل کرلیا ہے۔ اس کے علاوہ القصبہ پہاڑی علاقے، عدنۃ الشامی، اور بعض دوسرے مقامات سے بھی باغیوں کو پسپا کردیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز حملوں میں الضالع مین 18 حوثی ہلاک اور 10 زخمی ہوئے جب کہ ان کی متعدد گاڑیوں کو بھی تباہ کردیا گیا۔
درایں اثناء سرکاری فوج نے عوامی مزاحمتی ملیشیا کی معاونت سے اب اور الضالع گونری کے درمیان واقع جبل العود اور جبل ذودان سے حوثی باغیوں کو نکال باہر کیا۔ حکومتی فورسز نے ان علاقوں پر بھی قومی پرچم لہر دیا ہے۔ اب گورنری کے جنوبی علاقے السدۃ ڈائریکٹوریٹ اور مشرق میں الشعر کے علاقے پر بھی حکومتی فوج نے اپنا کنٹرول قائم کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
ان علاقوں میں ہونے والی لڑائی میں کم سے کم 20 حوثی ہلاک اور 13 زخمی ہوگئے۔ عینی شاہدین نے بتایا کہ اب گورنری میں السبرۃ کے مقام پر سرکاری فوج اور باغیوں کےدرمیان گھمسان کی جنگ ہوئی جس میں باغیوں کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا۔
ادھر ذودان، الفجرہ اور بعض دوسرے مقامات پر لڑائی کی وجہ سے شہریوں کی نقل مکانی کی بھی اطلاعات ہیں۔ شمالی الضالع کی دمت ڈاریکٹوریٹ میں داخلے کی کوشش کے دوران جوابی کارروائی میں 10 حوثی جنگجو ہلاک ہو گئے۔