ممبئی (جیوڈیسک) معروف پاکستانی گلوکار عاطف اسلم نے اپنی سُریلی آواز سے پاکستانیوں کو تو دیوانہ بنایا ہواہے تاہم ان کے چاہنے والے بھارت میں بھی کم نہیں ہیں جو آج بھی بھارتی گلوکاروں کے مقابلے عاطف اسلم کو سُننا چاہتے ہیں۔
پاک بھارت حالیہ کشیدگی کے باعث بھارتی حکومت نے پاکستانی فنکاروں پر تو پابندی لگادی ہے تاہم بھارتی عوام کے دلوں سے پاکستانی فنکاروں کو نکالنے میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ عاطف اسلم اور راحت فتح علی خان سمیت پاکستانی فنکار آج بھی بھارتی عوام کے دلوں میں بستے ہیں جب کہ بالی ووڈ موسیقاروں اور ہدایت کاروں کی آج بھی پہلی پسند بھارتی گلوکاروں کے بجائے پاکستانی گلوکار ہیں۔
حال ہی میں بالی ووڈ میوزک کمپوزر امال ملک نے ٹوئٹر پر اپنی مایوسی کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی اگلی فلم’’دے دے پیار دے‘‘میں عاطف کے بجائے ارجیت سنگھ کی آواز میں گانا ریکارڈ کرائیں گے۔ کیونکہ عاطف اسلم پر بھارت میں پابندی ہے اسلیے اگر عاطف نہیں تو پھر ارجیت سنگھ۔ ان کے ٹوئٹ سے واضح ہورہا ہے کہ بالی ووڈ میوزک ڈائریکٹرز اور میوزک کمپنیوں کی پہلی پسند اور ترجیح عاطف اسلم ہیں تاہم عاطف کے موجود نہ ہونے کی وجہ سے اب وہ گلوکار ارجیت سنگھ کو ترجیح دے رہے ہیں۔
دوسری جانب امال ملک کی اس ٹوئٹ نے سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے کہ عاطف اسلم اور ارجیت سنگھ میں کون بہترین گلوکار ہے۔ بھارتی سوشل میڈیا صارفین نے امال ملک کے اس فیصلے پر سخت مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ارجیت بھائی عاطف جیسا نہیں گا پائیں گے۔
ایک اور صارف نے کہا بھائی کوئی اور راستہ نہیں ہے عاطف کے لیے چاہے البم نہ ہو لیکن وہ کوئی سنگل گانا ہی گائیں۔
امال ملک نے سوشل میڈیا پر دونوں گلوکاروں کے درمیان موازنہ کرنے پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہاسب کا اپنا ٹیلنٹ ہوتاہے مہربانی کرکے دونوں کا موازنہ کرنا اور منفی باتیں پھیلانا بند کریں۔
ایک اور صارف نے جب ارجیت سنگھ کو عاطف اسلم سے بہتر گلوکار قرار دیا تو امال ملک نے عاطف کی حمایت میں ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ارجیت ارجیت ہے اور عاطف عاطف ہے، دونوں کا اپنا اسٹائل اور اپنی خوبیاں ہیں۔