ویلنگٹن (جیوڈیسک) نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کا کہنا ہے کہ کرائسٹ چرچ شہر میں دو مساجد پر ہونے والے دہشت گرد حملوں کی تحقیقات کرنے والی کمیٹی اپنی رپورٹ دس دسمبر تک حکومت کو پیش کرے گی۔
پیر کے روز ایک بیان میں آرڈرن نے مزید کہا کہ تحقیقات میں مسلح کارروائی اور سوشل میڈیا کے استعمال کے علاوہ اس بات کو بھی زیر بحث لایا جائے گا کہ آیا انسداد دہشت گردی کے سلسلے میں ریاستی وسائل میں ترجیحات کا تعین “نا مناسب” ہے۔
واضح رہے کہ سفید فام کی برتری پر یقین رکھنے والے 28 سالہ آسٹریلوی حملہ آور برینٹن ٹیرینٹ پر دانستہ قتل کے حوالے سے 50 الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ اس کو اگلی بار جون میں عدالت میں پیش کیا جائے گا۔
وزیراعظم آرڈرن کے مطابق یہ شخص نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں سکیورٹی حکام کی چیک لسٹ میں کبھی نہیں رہا۔
برینٹن ٹیرینٹ نے 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں اندھا دھند فائرنگ کر کے 50 افراد کو شہید اور 50 کو ہی زخمی کر دیا تھا۔ غالب گمان ہے کہ ٹیرینٹ پر مزید فرج جرم عائد کی جائیں گی۔ متعلقہ حکام کے مطابق ٹیرینٹ کو انفرادی جیل میں عمر قید کی سزا گزارنا ہو گی۔