کراچی (اسٹاف رپورٹر) عدالتی چھٹی کے دن لاہور ہائی کورٹ سے حمزہ شہباز کی ضمانت نے پاکستان کے عدالتی نظام ہی نہیں بلکہ اس بات پر بھی سوالیہ نشان لگادیا ہے کہ ”پاکستان اسلامی مملکت ہے “ کیونکہ اسلام کی بنیاد انصاف اور مساوات پر مبنی ہے مگر پاکستان میں انصاف کیلئے عوام قیام پاکستان سے ہی ترس رہے ہیں اور لاہور ہائیکورٹ نے عدالتی چھٹی کے دن حمزہ شہباز شریف کی ضمانت کے ذریعے مساوات کی پاکستان میں عدم موجودگی پرمہر تصدیق ثبت کردی ہے جس کے بعد ضروری ہو گیا ہے کہ پاکستان کے نام ”اسلامی جمہوریہ پاکستان “ کے آغاز سے لفظ ”اسلامی “ ہٹاکر اسے صرف ”جمہوریہ پاکستان “ لکھا اور پڑھا جائے۔
گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکار عرفان سولنگی عرف پٹی والا نے لاہور ہائیکورٹ کے حمزہ شہباز کی چھٹی کے دن ضمانت کے فیصلہ پر سوشل میڈیا پر اٹھنے والے شور اور عدالتوں میں بیان سے قبل مجرم و ملزم سے قرآن اٹھواکر سچ بولنے کا حلف لینے کی بجائے ججوں سے قرآن اٹھواکر حق و انصاف کے مطابق فیصلہ کرنے ‘وکلاء سے قرآن اٹھواکر مجرموں کا ساتھ نہ دینے اور حق کی فتح کیلئے جدوجہد کرنے کا حلف اٹھوانے کے مطالبہ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمار انہیں خیال کہ اس کچھ اصلاح احوال ممکن ہے کیونکہ جواسلام ‘ ایمان ‘ قرآن ‘ انصاف ‘ مساوات ‘حق ‘ سچ ‘ صداقت ‘ انسان اور انسانیت کا دشمن ہے وہ قرآن اٹھانے کے بعد بھی وہی رہے گا اسلئے قرآن کی حرمت و تقدس کو مجروح کروانے کا مطالبہ کرنے کی بجائے اپنے اعمال درست کرکے حکمرانی کیلئے ایسے درست لوگوں کا انتخاب کیا جائے جو اس ابلیسی ‘ طاغوتی ‘ فرعونی اور یزیدی نظام کو تبدیل کرنے میں کامیاب ہوسکے جس میں عام انسان روٹی ‘ روزی ‘ سہولیات اور انصاف کیلئے ترس رہا ہے اوراقتدار ‘ اختیار ‘ سرمایہ و تعلقات رکھنے والے خواص ببانگ دل” انصاف “ خرید رہے اور منصف انصاف فروخت کررہے ہیں جو قرب قیامت کی علامت ہے اور اس بات کا ثبوت ہے کہ عمران خان تادیر اختیار واقتدار میں نہیں رہ سکیں گے کیونکہ اس ابلیسی ‘ طاغوتی ‘ فرعونی اور یزیدی نظام کے بانیان ‘ سرپرستان اور ہرکارے انہیں نظام کو تبدیل کرنے کی کسی طور مہلت نہیں دیں گے پھر بھی ہم اللہ سے عمران خان کی کامیابی کیلئے دعاگو ہیں کیونکہ یہ نظام صرف ہمارا آپ کا ہی نہیں بلکہ ایمان اور اسلام کا بھی دشمن ہے جس میں داڑھی ‘ ٹوپی اونقش محراب نماز کا بھی لحاظ و پاسداری نہیں کی جاتی اور مفادات کیلئے ایمان فروخت کرکے اسلام کو بدنام کیا اور عوام کو نقصان پہنچایا جاتا ہے۔