اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر اعظم عمران خان نے وفاقی کابینہ میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کرتے ہوئے فواد چوہدری سمیت دیگر وزراء سے ان کے قلمدان واپس لے لیے۔
وزیراعظم ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق فواد چوہدری سے وزارت اطلاعات واپس لے کر انہیں وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کا قلمدان دے دیا گیا ہے۔
ترجمان وزیراعظم ہاؤس کے مطابق اعجاز شاہ کو وفاقی وزیر داخلہ بنادیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ غلام سرور خان سے وزارت پیٹرولیم لے کر وزارت ایوی ایشن دے دی گئی، شہریار آفریدی اب وزیر مملکت برائے داخلہ نہیں بلکہ وزیر مملکت برائے ریاستی و سرحدی امور (سیفران) ہوں گے۔
ترجمان وزیراعظم آفس کے مطابق محمد میاں سومرو سے ایوی ایشن کی وزارت لے لی گئی ہے جبکہ وزارت نجکاری کا قلمدان ان کے پاس ہی رہے گا۔
وزیراعظم آفس کے مطابق ظفراللہ مرزا کو وزیراعظم کا مشیر برائے نیشنل ہیلتھ بنادیا گیا ہے جبکہ فردوس عاشق اعوان کو معاون خصوصی برائے اطلاعات مقرر کردیا گیا ہے۔
عبدالحفیظ شیخ کو مشیر خزانہ بنا دیا گیا ہے اور فی الحال وزیر خزانہ کے نام کا اعلان نہیں کیا گیا۔ اعظم سواتی کو وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور بنا دیا گیا ہے۔
ترجمان وزیراعظم آفس کے مطابق ندیم بابر کو وزیر اعظم کا معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ڈویژن تعینات کردیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق علی امین گنڈا پور سے کشمیر امور، عامر محمود کیانی سے قومی صحت اور طارق بشیر چیمہ سے ہاؤسنگ کی وزارت بھی واپس لے لی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر پیٹرولیم غلام سرور خان سے استعفیٰ ناقص کارکردگی کی بنیاد پر لیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مونس الہٰی کو وزارت ہاؤسنگ دیئے جانے کا امکان ہے۔
اس حوالے سے فواد چوہدری نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری پیغام میں کہا کہ وزیراعظم نے وفاقی کابینہ میں ردوبدل کا فیصلہ کیا ہے اور وزیراعظم آفس اس حوالے سے اعلان کرے گا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر بھی عہدہ چھوڑنے کا اعلان کرچکے ہیں۔ اسد عمر نے یہ کہہ کر عہدہ چھوڑا کہ وزیراعظم عمران خان نے ان سے خزانہ کے بجائے توانائی کا قلمدان لینے کی خواہش کا اظہار کیا لیکن انہوں نے کابینہ کا حصہ بننے سے ہی معذرت کرلی۔
اسد عمر نے مزید کہا کہ کابینہ سے الگ ہونے کا مقصد یہ نہیں کہ عمران خان یا ان کے نئے پاکستان کے وژن کو سپورٹ کرنے کیلئے دستیاب نہیں ہوں گا، تحریک انصاف اور عمران خان کیلئے ہمیشہ دستیاب رہوں گا۔