لیبیا، حفتر قوتوں کے حملوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے

Protest

Protest

طرابلس (جیوڈیسک) لیبیا کے دارالحکومت طرابلس اور مصاطہ شہروں میں منعقدہ احتجاجی مظاہروں میں ملک کے شمال میں موجود مسلح گروہوں کے لیڈر خلیفہ حفتر کےطرابلس پر حملوں کے خلاف احتجاج کیا گیا۔

طرابلس کے شہداء چوک پر یکجا ہونے والے ہزاروں افراد نے حفترقوتوں کے دارالحکومت اور اردگرد کے علاقوں میں حملوں کی مذمت کی۔

سول رہائشی علاقوں پر بمباری کرنے کی بنا پر حفتر کے خلاف ” جنگی مجرم” کے طور پر عدالتی کارروائی کیے جانے کا مطالبہ کرنے والے مظاہرین نے اس سلسلے میں فرانس و مصر کی پالیسیوں پرردِ عمل کا مظاہرہ کیا۔

مظاہرین نے صدر فرانس امینول ماکرون اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی تصاویراور ان کے نیچے” اپنے ہاتھوں کو ہمارے ملک سے پیچھے ہٹاو”، “حفترکی حمایت اعلان جنگ ہے” پر مبنی پین کارڈ اٹھاتے ہوئے اپنے رد عمل کا مظاہرہ کیا۔

طرابلس سے 200 کلومیٹر مشرق میں واقع مصراتہ شہر میں بھی حفتر کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مصراتہ کے شہدا چوک میں یکجا ہونے والے مظاہرین نے حفتر کی قوتوں کے حملوں کے خلاف احتجاج کیا۔

یاد رہے کہ اس ملک کی شہری تنظیموں نے بروز جمعہ مظاہرے کرنے کی اپیل کی تھی ۔

لیبیا کے مشرقی علاقوں میں فوجی قوتوں کے لیڈرحفتر نے دارالحکومت طرابلس پر قبضہ جمانے کے لیے چار اپریل کو حملوں کی ہدایات جاری کی تھیں، جس پر قومی مطابقت حکومت کے دستوں نے “برقان الا غضب آپریشن”شروع کیا تھا۔

صحت کی عالمی تنظیم نے لیبیا کے دارالحکومت طرابلس اور گردونواح کے علاقوں میں جھڑپوں کے دوران ہلاک ہونے والوں کی تعداد کے 213 تک بڑھنے کی اطلاع دی ہے،یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان حملوں میں ایک ہزار سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔