کولمبو (جیوڈیسک) سری لنکا میں مختلف ہوٹلوں اور گرجاگھروں میں ہونے والے دھماکوں میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے ہیں۔ اتوار کے روز ہونے والے ان دھماکوں کا نشانہ ایسٹر کی عبادات کے لیے گرجا گھروں کا رخ کرنے والے مسیحی شہری بنے۔
بتایا گیا ہے کہ دارالحکومت کولمبو کے معروف سینٹ انتھونی چرچ اور کولمبو کے نواحی علاقے نیگومبو میں سینٹ سباستیان نامی گرجا گھروں میں ہونے والے دو دھماکوں میں ایک سو ساٹھ سے زائد افراد زخمی ہوئے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق زخمیوں کو کولمبو کے نیشنل ہسپتال میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
سینٹ سباستیان چرچ کے فیس بک صفحے پر جاری کردہ ایک پوسٹ میں کہا گیا ہے، ’’ایک بم کے ذریعے ہمارے چرچ کو نشانہ بنایا گیا۔ بہ راہ مہربانی اگر آپ کے اہل خانہ میں سے کوئی یہاں تھا، تو آئیے اور ہماری مدد کیجیے۔‘‘
ان گرجا گھروں میں ہونے والے دھماکوں کے کچھ ہی دیر بعد پولیس نے تصدیق کر دی کہ شہر کے تین ہوٹلوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ اس کے علاوہ ملک کے مشرقی حصے کے علاقے باٹیکالوآ میں بھی ایک چرچ پر حملہ کیا گیا۔ باٹیکالوآ کے علاقے میں ہونے والے بم حملے کے بعد قریب تین سو زخمیوں کو ہسپتالوں میں طبی امداد دی جا رہی ہے۔
سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آنے والی تصاویر میں ایک چرچ کی چھت تباہ دکھائی دے رہی ہے، جب کہ گرجا گھروں کے اندر لکڑی کے ٹکڑوں اور خون کے نشانات واضح نظر آ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف تصاویر میں زخمی افراد بھی دکھائی دے رہے ہیں۔ ان تصاویر کی حقیقی ہونے کی فی الحال تصدیق نہیں ہو پائی۔
یہ بات اہم ہے کہ بدھ مذہب سے تعلق رکھنے والی اکثریت کے ملک سری لنکا میں فقط چھ فیصد مسیحی آباد ہیں، تاہم مسیحیت کو سری لنکا میں اتحاد اور ہم آہنگی کا نشان سمجھا جاتا ہے۔ مسیحیت سے تعلق رکھنے والوں میں تامل اور اکثریتی سنہالی نسلی گروہ دونوں شامل ہیں۔